امریکہ میں فلوریڈا کی ایک خاتون نے چین کے لیے جاسوسی اور غیر قانونی طور پر رقوم کی منتقلی کی سازش کرنے کے اعتراف کیا۔
امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ 54 سالہ امِن یو نے "اعتراف کیا کہ اس نے خفیہ طور پر چینی حکومت کے لیے ایک بطور ایجنٹ خدمات دیں" اور غیر قانونی طور پر چین کی ایک سرکاری یونیورسٹی کے لیے آبدوز سے متعلق ٹیکنالوجی فراہم کی۔
فرد جرم کے مطابق یو نے یہ ٹیکنالوجی 2002ء سے 2014ء کے درمیان امریکہ میں موجود کمپنیوں سے حاصل کی اور پھر اسے کسٹم دستاویزات میں ہیر پھیر کر کے چین برآمد کیا۔
فلوریڈا کے استغاثہ اے لی بینٹلی کا کہنا تھا کہ یو نے "امریکی برآمدی قواعدوضوابط کو دھوکہ دہی اور چینی حکومت کی طرف سے اورلانڈو میں درپردہ ایجنٹ کے طور پر کام کرتے ہوئے لاکھوں ڈالر کمائے۔"
محکمہ اںصاف کے مطابق یو کو غیر ملکی حکومت کے غیرقانونی طور پر ایجنٹ ہونے کے جرم میں زیادہ سے زیادہ دس سال قید جب کہ غیر قانونی طور پر رقوم کی منتقلی کی پاداش میں 20 سے سال قید کا سامنا ہو گا۔
ان کی سزا اگست میں شروع ہو گی۔