پاکستان میں مزید سیلاب کا خطرہ

فائل فوٹو

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کے ترجمان احمد کمال کا کہنا ہے کہ آئندہ دو روز کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے جس سے دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔

پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں کی وجہ سے ملک بھر میں اب تک لگ بھگ 109 افراد ہلاک ہو گئے اور حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر ہلاکتیں ملک کے شمالی مغربی صوبے خیبر پختونخواہ میں ہوئی۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے این ڈی ایم اے کے ترجمان احمد کمال نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ دو روز کے دوران پنجاب، خیبر پختونخواہ اور ملک کے شمالی علاقوں میں معتدل سے شدید بارشوں کا امکان ہے جس سے دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔

احمد کمال نے کہا کی دریائے کابل میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے دریائے سندھ میں بھی پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے جس کی وجہ سے کالا باغ اور چشمہ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

احمد کمال نے کہا کہ دریائے سندھ میں گدو اور سکھر میں اونچے درجہ کا سیلاب ہے اور دریا سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے نشیی علاقوں میں سیلابی صورت حال کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے اور صوبہ سندھ کے ضلع کندھ کوٹ کے کچے کے علاقے کے کئی دیہات میں پانی داخل ہو گیا ہے۔

احمد کمال نے کہا کہ حالیہ مون سون بارشوں کی وجہ سے ملک بھر میں لگ بھگ سات لاکھ افراد متاثر ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد صوبہ پنجاب اور سندھ میں بسنے والوں کی ہے۔

گزشتہ ماہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع چترال بارشوں سے بری طرح متاثر ہوا جہاں بڑے پیمانے پر پلوں، رابطہ سڑکوں اور پانی کی سکیموں کو نقصان پہنچا ہے جہاں سرکاری اداروں کی طرف سے بحالی کا کام جاری ہے۔

پاکستان کو گزشتہ چند سالوں سے غیر معمولی موسمی تغیر کا سامنا رہا ہے جس کی وجہ سے غیر معمولی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ملک کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا اور گزشتہ پانچ سالوں کے دوران لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔

موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کا شمار بھی ان ممالک میں ہوتا ہے جو اس سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔