اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز کہا کہ اس نے ایسی ویڈیوز کے بعد اپنی تحقیقات کا آغاز کیا ہے جس میں فلسطینی عسکریت پسندوں کے خلاف مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک چھاپے کے دوران، اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینیوں کی لاشوں کو چھت سے پھینکتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
جمعرات کو آن لائن گردش کرنے والی ان ویڈیوز میں قبطیہ قصبے میں تین فوجیوں کو ایک عمارت کی چھت پر بظاہر لاشوں کو گھسیٹتے، دھکیلتےاور ایک مردہ شخص کو ٹھوکروں سے چھت سے نیچے گراتے دکھایا گیا ہے۔
مرنے والوں میں سے ایک نوجوان شادی زکارنہ کے چچا زکریا زکارنہ نے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ انہوں نے دیکھا تھا۔ انہوں نے رائٹرز کو بتایا کہ ان فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی فوجی چھت پر چلے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے"انہوں نے بلڈوزر کے ذریعے لاشوں کو نیچے لے جانے کی کوشش کی لیکن یہ کا رگر نہیں ہوا تو انہوں نے انہیں دوسری منزل سے نیچے زمین پر پھینک دیا۔"
زکریا زکارنہ نے کہا "میں شدید تکلیف میں تھا، میں بہت دکھی اور برہم تھا۔ لیکن میں کچھ بھی کرنے سے قاصر تھا،"
رائٹرز ویڈیو کے مقام قبطیہ کی تصدیق کرنے اور عینی شاہدین کے بیانات اور مقامی فلسطینی خبر رساں اداروں کی طرف سے فلمائی گئی ویڈیو سے اس واقعے کی تصدیق کرنے میں کامیاب رہا۔
SEE ALSO: امریکہ: مغربی کنارے میں تشدد پر ایک اسرائیلی تنظیم اور یہودی سیکیورٹی اہل کار پر پابندیاںقبطیہ میں جائے وقوع پر موجود ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی نے بھی اس واقعے کو دیکھا تھا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ یہ واقعہ سنگین تھا اور اس کی اقدار کے مطابق نہیں تھا۔
ایک الگ بیان میں، اس نے کہا کہ جمعرات کو اس کے فوجیوں نے قبطیہ میں بندوقوں سے لڑائی اور ایک فضائی حملے میں سات عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
تقریباً ایک سال قبل اسرائیل پر حماس کے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے، اسرائیلی فورسز کی طرف سے تقریباً روزانہ پکڑ دھکڑ کے واقعات میں ہزاروں گرفتاریاں ہوئی ہیں۔
SEE ALSO: مغربی کنارہ:یہودی بستیوں کے خلاف احتجاج میں ہلاک ہونے والی امریکی سر گرم کارکن کو خراج عقیدتسکیورٹی فورسز اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان باقاعدہ لڑائیوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی کمیونٹیز پر آبادکار یہودیوں کے حملے بھی شامل ہیں۔۔
یہ رپورٹ رائٹرز اور اے پی کی اطلاعات پر مبنی ہے۔