فرانس کے جنوب مشرقی قصبے اینیسی کے ایک پارک میں شام کے ایک شہری نے چاقو کے حملے میں چار بچوں اور ایک شخص کو زخمی کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ کچھ زخمیوں کی حالت نازک ہے اور وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ دو بچوں سمیت تین افراد زندگی اور موت کی کشمکش میں تھے ، جبکہ دو بچے معمولی زخمی ہوئے تھے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حملے میں زخمی ہونے والے بچوں میں سے کم از کم ایک شیر خوار تھا جو بچہ گاڑی میں لیٹا ہوا تھا۔
یہ واقعہ تقریباًصبح کے وقت، فرانسیسی ایلپس کے ایک قصبے اینیسی میں ایک جھیل کے کنارے پارک کے پلے گراونڈ میں پیش آیا۔
ایک پولیس اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ حملہ آور ایک 31 سالہ شامی شہری تھا۔
پولیس نے فوری طور پر مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا - ۔ فرانسیسی وزیر اعظم ایلزبتھ بورن نے کہا کہ مشتبہ شخص سویڈن میں پناہ گزین کا درجہ رکھتا ہے۔ ایک تفتیشی ذریعہ نے بتایا کہ وہ سیکورٹی ایجنسیوں کو مطلوب نہیں تھا اور اس کے مقاصد واضح نہیں ہو سکے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں اس حملے کو "مکمل بزدلی کا عمل" قرار دیا۔
SEE ALSO: فرانس : ٹرین پر حملہ کرنے والے عسکریت پسند کی عمر قید کی سزا برقرارایک عینی شاہد نے ، جو اپنا نام فرڈینینڈ بتاتا ہے، ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ اس شخص نے پلے گراونڈ میں چھلانگ لگا ئی اور چلّانا شروع کر دیا اور پھر ان لوگوں کی طرف چلا گیا ،جو چہل قدمی کر رہے تھے ،وہ بار بار بچوں کو چھریوں سے مار رہاتھا۔
ایک اورعینی شاہد اور قریبی ریسٹورنٹ کے مالک جارج نے کہا،کہ افراتفری کا عالم تھا ،مائیں رو رہی تھیں، سب بھاگ رہے تھے۔
ٹی وی چینل نے ایک فوٹیج دکھائی جس میں ایک پارک میں کئی پولیس اہلکاروں نے ایک فرد کو زیر کیا ہوا ہے۔
فرانس کے قانون ساز واقعے پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بچوں پر حملہ کرنے سے زیادہ مکروہ کوئی فعل نہیں ہے۔ پارلیمنٹ نے اس واقعے پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
خبر کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے