پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت اور کوئٹہ کے نواحی علاقے مارواڑ میں دو مختلف واقعات میں پاکستانی فوج کی فرنٹیئر کور کے چار اہلکار ہلاک جب کہ آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔ کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے تربت واقعے کی ذمے داری قبول کی ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کو دو مختلف علاقوں میں ایف سی کے دستوں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پہلا واقعہ مارواڑ کے پہاڑی سلسلے پیر اسماعیل زیارت کے قریب پیش آیا جہاں دہشت گردوں نے ایف سی 129 ونگ کی چوکی کو نشانہ بنایا جس میں چار اہل کار ہلاک جب کہ چھ زخمی ہو گئے۔
ادھر سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ کوئٹہ، بولان اور ہرنائی کے سرحدی پہاڑی علاقے مارواڑ میں پیر کی شام دہشت گردوں نے ایف سی کے 124 ونگ اویس چیک پوسٹ کو شام سات بجے گھیرے میں لیا۔
فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شام سات بجے سے رات 10 بجے تک شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔
واقعے کے بعد ایف سی کی اضافی نفری موقع پر پہنچ گئی جس کے بعد زخمی اہل کاروں کو فوری طبی امداد کے لیے کوئٹہ میں کمائنڈ ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ چوکی پر حملے کے دوران پانچ دہشت گرد ہلاک اور آٹھ زخمی بھی ہوئے ہیں۔
SEE ALSO: بلوچستان: فائرنگ کے دو واقعات میں 3 ایف سی اہلکار ہلاک
ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق دوسرا واقعہ ضلع کیچ کی تحصیل تربت میں اس وقت پیش آیا جب ایف سی کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم (آئی ای ڈی) کے ذریعے دھماکہ کیا گیا۔
تربت واقعے میں ایف سی کے دو اہل کار زخمی ہوئے جب کہ گاڑی کو نقصان پہنچا۔
کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیم لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے کارکنان نے گزشتہ رات تربت کے علاقے آبسر میں پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو ریموٹ کنٹرول بم (آئی ای ڈی) سے نشانہ بنایا۔
ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں پاکستانی فوج کے تین اہلکار ہلاک جب کہ چار زخمی ہو گئے ہیں۔
دونوں واقعات کے ردِ عمل میں ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ریاست مخالف قوتوں کی بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
SEE ALSO: بلوچستان میں پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کے دوران فائرنگ، چار سیکیورٹی اہل کار ہلاکیاد رہے کہ رواں برس بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔
رواں برس 10 مئی کو کوئٹہ اور تربت میں دو مختلف واقعات میں ایف سی کے کم از کم تین اہل کار ہلاک جب کہ پانچ زخمی ہوئے تھے۔
اس سے قبل بھی بلوچستان کے ضلع ژوب میں سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں ایف سی کے چار اہل کار ہلاک جب کہ چھ زخمی ہو گئے تھے۔