جارج فلائیڈ کیس: چاروں پولیس افسروں کا شہری حقوق کی پامالی کے الزام سے انکار

جارج فلائیڈ کے قتل میں ڈیرک شوون (بائیں) کو سزا سنائی جا چکی، باقی تین آفیسروں کو معاونت اور شہری حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت مقدمے کا سامنا

امریکہ کی ریاست منی سوٹا کے شہر منی ایپلس کی پولیس کے چار سابق افسروں نے ان الزامات پر صحتِ جرم سے انکار کیا ہے کہ وہ سیاہ فام جارج فلائیڈ کے شہری حقوق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

جارج فلائیڈ اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب 25 مئی 2020 کو انہیں گرفتار کرنے کے بعد ایک پولیس افسر نے انہیں منہ کے بل سڑک پر گرا دیا تھا۔

جارج فلائیڈ کے کیس میں نامزد سابق پولیس افسر ڈیرک شاون، ٹاؤ تھاؤ، الیگزینڈر کو اینگ اور تھامس لین کو منی ایپلس میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے یو ایس مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔

فلائیڈ کے قتل کے الزام میں زیرِ تفتیش چاروں پولیس افسروں پر شہری حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ ڈیرک شاون کو جارج فلائیڈ کے قتل کے الزام میں ساڑھے بائیس سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ وہ منی سوٹا میں انتہائی سخت سیکیورٹی والی جیل کے ایک کمرے سے بذریعہ ویڈیو کانفرنس عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

پولیس اہلکاروں نے جارج فلائیڈ کو اس شبہے پر گرفتار کیا تھا کہ انہوں نے قریبی اسٹور پر 20 ڈالر کا جعلی نوٹ استعمال کرنے کی کوشش کی تھی۔

جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد امریکہ اور دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے (اے ایف پی)

ڈیرک شاون کو اس سال کے اوائل میں فلائیڈ کے قتل کا قصور وار قرار دیا گیا تھا جب کہ دیگر تین سابق افسروں کو آئندہ مارچ میں اس اقدام قتل میں معاونت کے الزام میں مقدمے کا سامنا کرنا ہے۔

یو ایس مجسٹریٹ جج ٹونی لیونگ سول رائٹس کیس میں متعدد سوالات کا فیصلہ کریں گے بشمول تھاؤ، کیونگ اور لین کی اس درخواست کے بھی کہ ان کا مقدمہ ڈیرک شاون سے علیحدہ کیا جائے۔ پراسیکوٹرز اس درخواست کی مخالفت کر رہے ہیں۔

جارج فلائیڈ کی موت پر پورے امریکہ اور دنیا بھر میں احتجاج کی ایک لہر سامنے آئی تھی جس میں مظاہرین کی جانب سے پولیس کے نظام میں اصلاحات اور اقلیتوں کے خلاف پولیس کے اختیارات کے مبینہ غلط استعمال کے خاتمے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ جارج فلائیڈ کی کئی ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں جنہیں راہ گیروں نے اپنے موبائل فون سے بنایا تھا۔

وڈیوز میں دیکھا گیا تھا کہ ڈیرک شاون نے جارج فلائیڈ کو زمین پر گرا رکھا ہے اور فلائیڈ بتا رہے ہیں کہ وہ سانس نہیں لے پا رہے۔ فلائیڈ کے قتل کیس میں دیگر تین پولیس افسروں پر الزام ہے کہ انہوں نے اس گرفتاری میں مدد دی یا پھر راہ گیروں کو فلائیڈ کی مدد کے لیے مداخلت سے باز رکھا۔