ایران کے پاسداران انقلاب کی چار کشتیاں منگل کو بین الاقوامی سمندری حدود میں ایک امریکی بحری جہاز کے قریب سے تیز رفتاری سے گزریں، جسے امریکی بحریہ نے " ایک غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ" اقدام سے تعبیر کیا ہے۔
بدھ کو جاری ہونے والے امریکی بحریہ کے بیان کے مطابق ’’یو ایس ایس نٹزا‘‘ نے ایرانی کشتیوں پر دس بار انتباہی فائر کیے اور سیٹی بھی بجائی تاہم ان کی طرف سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔
یہ چاروں ایرانی کشتیاں امریکی بحری جہاز سے 275 میٹر سے کم فاصلے سے گزری جس کے بعد کسی ممکنہ تصادم سے بچنے کے لیے امریکی بحری جہاز کو اپنا راستہ تبدیل کرنا پڑا۔
منگل کو پیش آنے والے واقعہ خلیج ہرمز میں پیش آیا۔
امریکی بحریہ نے ایران پر جنگی جہاز کو ہراساں کرنے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔
امریکی بحریہ کے ایک ترجمان نے بدھ کو کہا کہ"اس طرح کے غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ رویے، اشتعال کو ہوا دینے اور اندازوں کی غلطی کا باعث بن سکتے ہیں جو اضافی دفاعی اقدامات کی ضرورت کی وجہ بنیں گے۔"
"کمانڈنگ افسروں کو اپنے دفاع کا فطری حق حاصل ہے"۔
ایران کی طرف سے ابھی تک اس معاملے کی کوئی وضاحت بیان نہیں کی گئی ہے۔
ایران نے رواں سال جنوری میں امریکی بحریہ کے 10 اہلکاروں کو اس وقت حراست میں لیا جب وہ اتفاقی طور پر ایران کی سمندری حدود میں چلے گئے تھے۔