امریکی بحریہ کی دو چھوٹی کشتیاں اور عملہ ایران کی تحویل میں ہیں۔ تاہم، پینٹاگان کے اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ایران نے اُنھیں یقین دلایا ہے کہ عملہ اور یہ کشتیاں ’فوری طور پر‘ واپس کیےجائیں گے۔
امریکی دفاع کے ایک اعلیٰ اہل کار نے منگل کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ اِن دو کشتیوں میں امریکی ملاحوں کی کُل تعداد 10 ہے۔ امریکہ کا جب اُن سے رابطہ منقطع ہوا، یہ کشتیاں کویت اور بحرین کے درمیان سفر پر تھیں۔
سینئر دفاعی اہل کار کے مطابق، امریکہ ایرانیوں کے ساتھ رابطے میں رہا ہے، جنھوں نے اُن کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے اور وعدہ کیا ہے کہ اُنھیں فوری طور پر سفر کی اجازت دی جائے گی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقع جزیرہ فارسی کے قریب خلیج فارس میں پیش آیا۔
اس معاملے سے ایک ماہ سے کچھ عرصہ قبل امریکی حکام نے ایران پر راکیٹ میزائل کے تجربے کی ’شدید اشتعال انگیزی‘ کا الزام لگایا تھا، جو آبنائے ہرمز سے گزرنے والی امریکی کشتیوں کے قریب سے گزرے تھے۔