خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس کی ایک گاڑی پر مبینہ شدت پسندوں کی فائرنگ سے چار اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
ایک سینئر پولیس افسر محمد اقبال نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ واقعہ تحصیل پروا میں منگل کی صبح پیش آیا۔
پولیس افسر کے مطابق، اہلکار معمول کی گشت پر تھے جب انہیں پہلے سے گھات لگائے چھ سے سات حملہ آوروں نے نشانہ بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ آور ایک مقامی چائے خانہ میں بیٹھے ہوئے تھے جنہوں نے پولیس موبائل کے وہاں پہنچتے ہی اس پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔ حملہ آور فائرنگ کے بعد موٹر سائیکلوں پر فرار ہوگئے۔
محمد اقبال نے تصدیق کی ہے کہ واقعے میں چار پولیس اہلکار ہلاک اور مقامی ایس ایچ او سمیت تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ زخمی ایس ایچ او کی حالت نازک ہے۔ دیگر دو زخمی راہ گیر ہیں جنہیں گولیاں لگی ہیں۔
پاکستانی طالبان کی تنظیم 'تحریکِ طالبان پاکستان' سے الگ ہونے والے گروپ کالعدم 'جماعت الاحرار' نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
کالعدم جماعت الاحرار کے ایک ترجمان عزیز یوسف زئی نے بذریعہ انٹرنیٹ صحافیوں کو بھیجے جانے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملہ ان کی تنظیم کے ٹارگٹ کلرز نے کیا۔
واقعے کے بعد علاقے میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے اور پولیس حملہ آوروں کی تلاش کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔