اسرائیل کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جن لوگوں کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی چوتھی خوراک لگ چکی ہے، وہ بھی اومیکرون میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
شیبا ہاسپیٹل نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے عملے کے 274 کارکنوں کو فائزر یا موڈرنا ویکسین کی چوتھی خوراک دی اور انہیں پتا چلا کہ اگرچہ بوسٹر لگانے سے جسم میں وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن یہ اومیکرون کو پھیلنے سے روکنے میں معاون ثابت نہیں ہوا۔
اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گلیلی ریگو یوچے نے پیر کے روز نامہ نگاروں کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ یہ ابتدائی نتائج ہیں اور ابھی ان کی اشاعت بھی نہیں ہوئی ہے، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے پاس ویکسین کی چوتھی خوراک لگوانے سے پہلے ضروری معلومات ہونی چاہیئں۔
اسرائیل نے ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے افراد کو یہ پیش کش کی ہے کہ اگر وہ چاہیں تو ویکسین کی چوتھی خوارک حاصل کر سکتے ہیں۔
SEE ALSO: کروناوائرس کی تیزی برقرار، نیوزی لینڈ اور چین میں حفاظتی اقدامات میں سختیاسرائیل کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ناچمن ایش نے کہا ہے کہ ویکسین کے سلسلے میں تازہ ترین معلومات یہ فیصلہ کرتے وقت زیر غور آئیں گی کہ آیا عالمی سطح پر ایک اور خوراک کے ساتھ عوام میں ویکسین لگانے کے پروگرام کو وسعت دی جانی چاہیے۔
براعظم جنوبی امریکہ میں عالمی وبا میں تیزی
براعظم جنوبی امریکہ میں اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز اسپتالوں کے لیے خطرے کا باعث بنتے جا رہے ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ16 جنوری تک کے ہفتوں میں نئے کیسز کی روزانہ اوسط تعداد ایک لاکھ بارہ ہزار رہی ہے۔
ملک میں صحت کی سہولتیں فراہم کرنے والی غیرسرکاری کمپنیوں کی فیڈریشن نے بتایا ہے کہ اس کے تقریباً 15 فی صد طبی کارکن عالمی وبا کی وجہ سے بیمار ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
اومیکرون کے پھیلاؤ کے باعث آسٹریلیا میں عالمی وبا میں مبتلا ہونے والوں کی روزانہ تعداد اپنی ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی ہے۔
آسٹریلیا کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
وزارت صحت نے منگل کو بتایا کہ کووڈ نائنٹین سے 74 اموات ہوئیں اور یہ ویرینٹ ملک کی تین گنجان آباد ریاستوں،وکٹوریہ،نیو ساؤتھ ویلز اور کوئینز لینڈ میں پھیل گیا ہے۔
کرونا وائرس کے تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد نے آسٹریلیا کے اسپتالوں کی حالت کو اس حد تک پہنچا دیا ہے جہاں نئے مریضوں کے لیے دستیاب بستر کم پڑتے جا رہے ہیں۔
ریاست وکٹوریہ کی انتظامیہ نے صورت حال کے پیش نظر میلبورن میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جس کے تحت اسپتال میں صرف ہنگامی نوعیت کی سرجری کی جا سکے گی اور باقی تمام آپریشن غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
حکومت ایک ہنگامی پروگرام کے تحت پچاس ہزار سے زیادہ نرسوں اور ایک لاکھ سے زیادہ طبی کارکنوں کو پرائیویٹ اسپتالوں سے نکال کر ان علاقوں میں بھیجنے کے پروگرام کو آگے بڑھا رہی ہے جہاں عالمی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔
(اس خبر کے لیے مواد ایسوسی ایٹڈ پریس اور رائٹرز سے لیا گیا ہے)