فرانس کے وزیر خارجہ برناڈ کشنر نے جمعرات کے روز کہاکہ ان کا ملک ’’انتہائی چوکس‘‘ہے، لیکن انہوں نے القاعدہ کے لیڈر اسامہ بن لادن کی جانب سے فرانس پر حملے کی تازہ ترین دھمکی کو نظر انداز کیا۔
فرانسیسی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز نشر ہونے والی بن لادن کی دھمکیاں اگرچہ حقیقی ہیں لیکن انہوں نے فرانس پر اس کے حملہ کرنے کی صلاحیت اور افریقہ میں یرغمال بنائےگئے فرانسیسی شہریوں سے اس کے تعلق انتہائی محدودہے۔
بن لادن نے افغانستان میں جاری جنگ میں فرانس کی حمایت کا بدلہ لینے کے لیے فرانسیسی شہریوں کو ہلاک کرنے کی دھمکی دی تھی۔
کشنر نے کہا کہ بن لادن کی تازہ ترین دھمکی ناقابل قبول ہے، لیکن یہ نئی نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ آیا بن لادن یرغمالی سے منسلک واقعہ میں ملوث بھی تھا۔
اس سے قبل کی دہشت گرد ی کی دھمکیوں کے بعد سے فرانس گذشتہ کئی ہفتوں سے ہائی الرٹ ہے۔
فرانس کے وزیر دفاع ہریو مورن نے جمعرات کے روز کہا کہ انہیں توقع ہے کہ افغانستان میں فرانسیسی فورسز کئی صوبوں میں سیکیورٹی کی ذمہ داری اگلے سال افغانوں کو منتقل کردیں گے۔
انہوں نے اس سے انکار کیا کہ اس فیصلے کا بن لادن کی وارننگ سے کوئی تعلق ہے۔
نیٹو انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس کے مطابق اس وقت افغانستان میں فرانس کے 3750 فوجی موجود ہیں۔
شمالی افریقہ میں القاعدہ کی ایک شاخ نے نیجر میں پانچ فرانسیسیوں کے اغوا کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیاتھا۔