یوکرین: جنگ بندی پر عمل درآمد، روس ’پیش رفت‘ دکھائے

فروری میں بلاروس کے دارالحکومت، مِنسک میں طے ہونے والے سمجھوتے کا حوالہ دیتے ہوئے، صدر اولاںٕ نے کہا کہ اس ضمن میں جس بات نے رکاوٹ کا کام کیا ہے اُس سے باہر نکلنے کا بہترین طریقہ یہ ہوگا کہ ہم منسک سمجھوتے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں

فرانسیسی صدر فرانسواں اولاں نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن پر زور دیا ہے کہ مشرقی یوکرین کےتنازع کے حل کے لیے، یورپی ملکوں کی ثالثی میں طے ہونے والی جنگ بندی پر عمل درآمد میں ’پیش رفت‘ کا مظاہرہ کیا جائے۔

دونوں رہنماؤں نے جمعے کو یاریوان میں منعقدہ تقریبات کے اجلاس سے باہر ملاقات کی۔ یہ تقریبات آرمینیا کے قتل عام کی 100 سالہ یاد کی مناسبت سے منعقد کی گئیں ہیں، جو پہلی عالمی جنگ کے دوران عثمانیہ سلطنت میں واقع ہوئیں۔

فروری میں بلاروس کے دارالحکومت، مِنسک میں طے ہونے والے سمجھوتے کا حوالہ دیتے ہوئے، صدر اولاںٕ نے کہا کہ اس ضمن میں جس بات نے رکاوٹ کا کام کیا ہے اُس سے باہر نکلنے کا بہترین طریقہ یہ ہوگا کہ ہم منسک سمجھوتے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

ڈونباس کے خطے میں حکومتی افواج اور روس کے حامی علیحدگی پسندوں کے مابین جاری لڑائی کے نتیجے میں 6000 سے زائد افراد ہلاک جب کہ لاکھوں دیگر لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔

دوسری طرف، صدر پیوٹن نے مسٹر اولاں پر زور دیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بحال کیے جائیں، جب کہ یوکرین کے معاملے پر ایک سال سے تناؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔


مسٹر پیوٹن نے مسٹر اولاں سے کہا کہ ’بدقسمتی سے، ہمارے تعلقات کی صورت حال خوش کُن نہیں، تجارتی اعداد گر رہے ہیں جن میں فرانس بھی شامل ہے، جو ایک افسوس ناک امر ہے۔

صدر پیوٹن کے بقول، ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں اپنے تعلقات بحال کرنے کے لیے طریقہ کار تلاش کرنا ہوگا اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ بات سبھی کے مفاد میں ہے۔

یوکرین کے تنازع کےباعث، فرانس نے روس کے آرڈر کردہ دو ’مسٹرال ہیلی کاپٹر‘ کی رسد غیرمعینہ مدت کے لیے معطل کردی ہے۔

ملاقات کے بعد، اس معاملے پر بات کرتے ہوئے، مسٹر اولاں نے کہا کہ اس تنازع کے حل کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہو پایا۔