فرانسیسی حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ، سنیماؤں اور اسپتالوں میں کھٹملوں کے خاتمے کے لیے مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس مہم کے اعلان سے قبل پیرس میں میٹرو ہائی اسپیڈ ٹرین، چارلس ڈیگال ایئرپورٹ سمیت مختلف عوامی مقامات پر کھٹملوں کے سامنے آنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کررہی تھیں۔
فرانس کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ کلیمنٹ بو ن نے سوشل میڈیا پلیٹ فورم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ آئندہ ہفتے پبلک ٹرانسپورٹ کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں مسافروں کے تحفظ کے لیے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق پیرس میں 1950 کی دہائی کے بعد روز مرہ زندگی سے کھٹمل غائب ہو گئے تھے۔ لیکن حالیہ دہائیوں میں بڑھتی ہوئی آبادی اور ماس ٹرانزٹ سسٹم کی وجہ سے یہ ایک بار پھر سامنے آ گئے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق فرانس کے رہائشی مکانات کی 10 فی صد تعداد کو گزشتہ کئی برسوں سے کھٹمل پیدا ہونے کا مسئلہ در پیش ہے۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ہر کچھ عرصے بعد کیڑے مار ادویہ کا چھڑکاؤ ضروری ہوتا ہے جس پر کئی سو ڈالر خرچ آتا ہے۔
جمعرات کو پیرس سٹی ہال کی جانب سے صدر ایمانویل میکخواں کی حکومت سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ کھٹملوں کی افزائش کے مسئلے کا حل نکالے اور اس کے لیے باقاعدہ ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔
کھٹمل کو انگریزی میں ’بیڈ بگ‘ کہا جاتا ہے کیوں کہ یہ بستروں اور گدوں میں چھپ کر رہتے ہیں جب کہ کپڑوں اور سامان میں بھی یہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو سکتے ہیں۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ اردو میں اس کیڑے کا نام کھٹمل ہے جس میں ’کھٹ‘ کھاٹ کی مختصر شکل ہے جس کا مطلب چارپائی یا پلنگ وغیرہ ہوتا ہے جب کہ ’مَل‘ سے مراد میل کچیل ہے۔
SEE ALSO: کھٹملوں سے بچاؤ میں پیش رفتکھٹمل عام طور پر رات کے وقت اپنے ٹھکانوں سے باہر نکلتے ہیں اور انسانوں کا خون چوستے ہیں۔
فرانس کی نیشنل ہیلتھ ایجنسی نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ لوگ سفر کے دوران ہوٹل کے بستروں کا اچھی طرح جائزہ لیں اور استعمال شدہ فرنیچر یا گدے وغیرہ گھر میں لانے میں محتاط رہیں۔
ہیلتھ ایجنسی کے مطابق جب بھی کھٹمل گھر میں نظر آئے تو متاثرہ کمرے میں فوری طور پر صفائی اور کیڑے مار دوا کا چھڑکاؤ کیا جائے۔
کھٹمل کے کاٹنے سے سرخ دھبہ یا ددوڑا پڑ جاتا ہے اس میں شدید خارش یا الرجک ری ایکشن کی شکایت ہو سکتی ہے۔ کھٹملوں کی وجہ سے نفسیاتی دباؤ، بے خوابی، بے چینی جیسے مسائل بھی ہوتے ہیں۔
فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ کھٹملوں کی افزائش کا تعلق صفائی ستھرائی کی صورتِ حال سے نہیں ہے۔
اس خبر میں شامل معلومات فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔