برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے لیبیا کے سابق سربراہ معمر قذافی کی ہلاکت کو لیبیائی عوام کےلیے ایک روشن مستقبل کا آغاز قرار دیتے ہوئے، کہا ہے کہ برطانیہ لیبیا میں ایک نئے دور کے آغاز اور جمہوری حکومت کے قیام کے لیے لیبیائی عوام کی مدد کرتا رہے گا۔
جمعرات کو 10ڈاؤننگ اسٹریٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں ڈیوڈ کیمرون نے معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے لیے لیبیا کے عوام کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں اُن لیبیائی باشندوں کو بھی یاد رکھنا چاہیئے جِنھیں ایک ڈکٹیٹر اور اُس کی حکومت نے ہلاک کیا۔ اُن کے الفاظ میں: ’میں اُن لیبیائی عوام کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کرتاہوں جنھوں نے اپنے ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا‘۔
اُنھوں نے کہا کہ برطانیہ لیبیا کے مستقبل کے لیے اُن کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور اُن کی مدد جاری رکھے گا۔
برطانیہ اور فرانس نیٹو ممالک میں شامل ہیں جنھوں نے ابتدا ہی سےلیبیائی عبوری حکومت کو تسلیم کرتے ہوئے معمر قذافی کی وفادار فوج کے خلاف نیٹو کے فضائی حملوں کی قیادت کی تھی۔
برطانیہ میں لیبیا کے سفیر محمود ناخوا نے معمر قذافی کی ہلاکت کو ایک نئے اور خوش حال لیبیا کے مستقبل کے لیے اہم قرار دیا۔
لندن میں معمر قذافی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے لیبیائی سفیر نے کہا کہ لیبیا کی آزادی کے لیے لڑنے والے جنگجوؤں نے آخرِ کار کامیابی حاصل کر لی ہے اور آج سے لیبیا کے نئے مستقبل کا آغاز ہوگیا ہے۔ اُن کے الفاظ میں: ’قذافی کے اقتدار کے تاریک دور کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوگیا ہے‘۔
برطانیہ میں لیبیا کے سفیر کے مطابق عبوری کونسل کے سربراہ مصطفیٰ عبد الجلیل لیبیا کے مستقبل کے حوالے سے جلد ایک ’روڈمیپ‘ کا اعلان کریں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد لیبیائی عبوری کونسل کو لیبیا کی تعمیرِ نو اورعوام کی خواہشات کے مطابق ایک جمہوری حکومت کے قیام اور اپنی صفوں میں اتحاد اور نظم و ضبط کو برقرار رکھنے جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔