امریکی اور روسی وزرائے خارجہ نے بتایا ہے کہ سمجھوتے میں یوکرین کی سڑکوں پر سرگرم گروہوں کو غیر مسلح کرنے اور تناؤ میں کمی لانے کی غرض سے مبصرین کو تعنات کرنا شامل ہے
واشنگٹن —
امریکہ اور روس کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین کے تناؤ میں کمی لانے سے متعلق ایک سمجھوتا طے پا گیا ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ سمجھوتے میں یوکرین کی سڑکوں پر سرگرم گروہوں کو غیر مسلح کرنے اور تناؤ میں کمی لانے کی غرض سے مبصرین کی تعیناتی شامل ہے۔
یہ بات روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جنیوا میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اِس سے قبل، اعلیٰ ترین سفارت کاروں کے درمیان ایک ملاقات ہوئی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین کے تنازع میں تناؤ میں کمی لانے کے لیے، یوکرین، روس، یورپی یونین اور امریکہ کے اعلیٰ سفارت کاروں نے کئی ایک اقدامات سےاتفاق کر لیا ہے۔
کیری نے یہ بات جنیوا میں گھنٹوں تک جاری رہنے والے چار فریقی مذاکرات کے اختتام پر بتائی۔
اُنھوں نے کہا کہ اِن اقدامات میں غیر قانونی طور پر مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنا اور اُن تمام مظاہرین کو عام معافی دینا شامل ہے، جو پُرامن طور پر عمارات کا قبضہ خالی کر دیں گے، ماسوائے اُن کے جو بڑے جرائم میں ملوث پائے گئے ہوں۔
تعاون اور سلامتی سے متعلق یورپی تنظیم کے مبصرین، جو پہلے ہی یوکرین میں موجود ہیں، اُنھیں کشیدگی میں کمی لانے کے اقدامات کے سلسلے میں شامل کیا جائے گا۔
تاہم، کیری نے خبردار کیا کہ اب تک یہ منصوبے محض ’کاغذ کے ٹکڑے‘ ثابت ہوئے ہیں، اور کامیابی کا دارومدار اس بات پر ہوگا کہ اِن پر کس طرح عمل درآمد ہوتا ہے۔
چار فریقی مذاکرات کے بعد، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے الگ بیان دیا۔ اُنھوں نے کہا کہ یوکرین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک قومی مکالمہ جاری کرنے کے لیے، چاروں فریق مل کر کام کریں گے۔
گروپ کے اجلاس سے قبل، جان کیری نے لاوروف، یوکرین کے وزیر خارجہ ایندری ڈشیسیا، اور یورپی یونین کی پالیسی سربراہ، کیتھرین ایشٹن سے الگ الگ ملاقات کی۔
بتایا گیا ہے کہ اس سمجھوتے کا تعلق بحران پر ثالثی کے طریقوں سے ہے۔ اس سے قبل آنے والی خبروں کے مطابق، جنیوا میں یوکرین کے معاملے پر عالمی مذاکرات ہوئے، جن میں یوکرین، روس، امریکہ اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے حصہ لیا۔
یہ بات روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جنیوا میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اِس سے قبل، اعلیٰ ترین سفارت کاروں کے درمیان ایک ملاقات ہوئی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین کے تنازع میں تناؤ میں کمی لانے کے لیے، یوکرین، روس، یورپی یونین اور امریکہ کے اعلیٰ سفارت کاروں نے کئی ایک اقدامات سےاتفاق کر لیا ہے۔
کیری نے یہ بات جنیوا میں گھنٹوں تک جاری رہنے والے چار فریقی مذاکرات کے اختتام پر بتائی۔
اُنھوں نے کہا کہ اِن اقدامات میں غیر قانونی طور پر مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنا اور اُن تمام مظاہرین کو عام معافی دینا شامل ہے، جو پُرامن طور پر عمارات کا قبضہ خالی کر دیں گے، ماسوائے اُن کے جو بڑے جرائم میں ملوث پائے گئے ہوں۔
تعاون اور سلامتی سے متعلق یورپی تنظیم کے مبصرین، جو پہلے ہی یوکرین میں موجود ہیں، اُنھیں کشیدگی میں کمی لانے کے اقدامات کے سلسلے میں شامل کیا جائے گا۔
تاہم، کیری نے خبردار کیا کہ اب تک یہ منصوبے محض ’کاغذ کے ٹکڑے‘ ثابت ہوئے ہیں، اور کامیابی کا دارومدار اس بات پر ہوگا کہ اِن پر کس طرح عمل درآمد ہوتا ہے۔
چار فریقی مذاکرات کے بعد، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے الگ بیان دیا۔ اُنھوں نے کہا کہ یوکرین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک قومی مکالمہ جاری کرنے کے لیے، چاروں فریق مل کر کام کریں گے۔
گروپ کے اجلاس سے قبل، جان کیری نے لاوروف، یوکرین کے وزیر خارجہ ایندری ڈشیسیا، اور یورپی یونین کی پالیسی سربراہ، کیتھرین ایشٹن سے الگ الگ ملاقات کی۔
بتایا گیا ہے کہ اس سمجھوتے کا تعلق بحران پر ثالثی کے طریقوں سے ہے۔ اس سے قبل آنے والی خبروں کے مطابق، جنیوا میں یوکرین کے معاملے پر عالمی مذاکرات ہوئے، جن میں یوکرین، روس، امریکہ اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے حصہ لیا۔