جرمنی کے کئی بڑے شہروں میں ہفتے کے روز لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے یورپی یونین امریکہ اور کینیڈا کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں کے طے شدہ منصوبے کے خلاف احتجاج کیا۔
بحراوقیانوس سے باہر کے ملکوں کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری میں شراکت یعنی TTIP اور کینیڈا یورپی یونین کے جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدے یعنی CETA کے مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے جمہوریت ، خوراک کے تٖحفظ، ماحول اور کارکنوں کے معیار سےمتعلق اقدامات پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
جرمنی کے شہر برلن میں مظاہرین نے بینر لہرائے جن پر CETA اور TTIP کے خلاف نعرے درج تھے۔
ماحول کے تحفظ کے سرگرم کارکنوں ، مزوروں کی انجمنوں اور حزب اختلاف کی جماعتوں، جنہوں نے مظاہروں کا بندوبست کیاتھا، کہا ہے کہ لوگوں نے برلن، فرینک فرٹ، ہیمبرگ، میونخ، لائپزش، کولون اور شٹوٹگارٹ میں ہونے والے مظاہروں میں شرکت کی۔
پولیس کا کہنا ہے ان مظاہروں میں تقریباً ایک لاکھ اسی ہزار افراد شریک ہوئے اور یہ احتجاج پر امن رہا۔
آسٹریلیا کے شہروں ویانا اور سالزبرگ، سویڈن کے سٹاک ہوم سمیت کئی دوسرے یورپی شہروں میں بھی مظاہروں کا انتظام کیا گیا تھا۔
تجارتی معاہدوں کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان سے عالمی معیشت کے فروغ میں مدد ملے گی۔
کینیڈا کے ساتھ CETA نامی معاہدے پر مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں اور یہ معاہدے یورپی یونین کے رکن ملکوں کی جانب سے منظوری کے منتظر ہیں۔
جب کہ امریکہ کے ساتھ TTIP پر ابھی تک بات چیت جاری ہے اور اس سلسلے کا اگلا دور اکتوبر میں نیویارک میں منعقد ہوگا۔ اوباما انتطامیہ نومبر میں براک اوباما کے صدارتی عہدے کی مدت پوری ہونے سے پہلے معاہدہ طے ہو جانے کی توقع کررہی ہے۔