پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو رقوم کی ترسیلات کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے پیسے بھیجنے کی مسلسل ترغیب دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کو مختلف سہولتیں بھی دی جار ہی ہیں جس پر بیرونِ ملک مقیم پاکستانی خوش دکھائی دیتے ہیں۔
امریکہ میں مقیم ایک پاکستانی طالبہ زنیرہ نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایک بل جمع کرانے کے لیے اس قدر مشکل پیش آتی تھی کہ اکثر اوقات مطلوبہ رقم سے کہیں زیادہ خرچ کرنا پڑ جاتا تھا لیکن اب روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی مدد سے ادائیگیوں میں آسانی پیدا ہو گئی ہے۔
زنیرہ کہتی ہیں کہ پاکستان میں رقم بھیجنا اب اس قدر مشکل کام نہیں رہا۔
اسی طرح اسپین میں مقیم پاکستانی کاروباری شخصیت صوفی ہارون کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش تو تھی لیکن فنڈز ٹرانسفر اور اس حوالے سے بعض پابندیوں کی وجہ سے بہت خوف پایا جاتا تھا لیکن اب وہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی مدد سے اپنے ہی ملک میں سرمایہ کاری کریں گے۔
ان کے بقول کرونا کی وجہ سے کوئی کاروبار کرنے کے بجائے وہ فی الحال مذکورہ اکاؤنٹ کے ذریعے پاکستان میں اپنے اہلِ خانہ کو رقم ہی بھیج رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کہتے ہیں اوورسیز پاکستانیوں کا ہاؤسنگ کے شعبے میں بھی کردار درکار ہے اور اس سلسلے میں روشن ڈیجیٹل پروگرام اہمیت رکھتا ہے۔
عمران خان نے جمعرات کو اسلام آباد میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی تقریب سے خطاب کے دوران مزید کہا تھا کہ بیرونِ ملک پاکستانی باہر بیٹھ کر پاکستان میں اب باآسانی گاڑی بھی خرید سکتے ہیں۔
تقریب سے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے بھی خطاب کیا۔ جن کا کہنا تھا کہ
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ٹیکس نظام میں آسانیاں پیدا کی ہیں۔
ان کے بقول اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنا وزیرِ اعظم کا ویژن ہے اور روشن ڈیجیٹل پاکستان کے تحت نئے منصوبے لائیں گے۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ہے کیا؟
پاکستان میں پہلی بار بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان میں آن لائن اپنے اکاؤنٹ آپریٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے جس کے بعد سمندر پار پاکستانی وہاں بیٹھ کر بھی پاکستان میں اپنے گھر کے مالی معاملات خود چلا سکتے ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے بیرونِ ملک پاکستانیوں کی سہولت کے لیے 'روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ' کے ذریعے انہیں ملک کے اندر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا کہا ہے۔
اس وقت 90 لاکھ کے قریب پاکستانی بیرونِ ملک رہ رہے ہیں اور وہ سالانہ اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے 23 بلین ڈالر ترسیلاتِ زر پاکستان بھیجتے ہیں۔
حکومت کے خیال میں 'روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ' سے ترسیلات میں مزید اضافہ ہو گا جس سے قرضوں کا بوجھ بھی کم ہو سکے گا۔
جن آٹھ بینکوں میں یہ اکاؤنٹ کھولے جا رہے ہیں ان میں سٹینڈرڈ چارٹرڈ، فیصل بینک، میزان بینک، مسلم کمرشل بینک، سامبا بینک، بینک الفلاح، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ اور حبیب بینک شامل ہیں۔
روشن ڈیجیٹل پاکستان میں اب تک بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقوم جمع کرا چکے ہیں جو پاکستان کی مشکل اقتصادی صورتِ حال میں ایک بھرپور مدد کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
حکومتِ پاکستان روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے تحت نئی پروڈکٹس بھی جلد متعارف کرنے کی خواہش مند ہے۔