ایک ایسے موقع پر جب کہ امریکہ کے کئی حصے شدید برف باری اور سردی کی لپیٹ میں ہیں، پنگسوٹانی کے 'فل' نے یہ پیش گوئی کر کے لوگوں کو افسردہ کر دیا ہے کہ سردی کا یہ رنگ ڈھنگ مزید چھ ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے۔
امریکہ ان دنوں شدید سردی ہی نہیں بلکہ کرونا وائرس کے شدید پھیلاؤ کی بھی لپیٹ میں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ سردی کے باعث لوگ اپنا زیادہ تر وقت بند جگہوں پر گزار رہے ہیں جس سے وائرس کی ایک سے دوسرے فرد کو منتقلی بڑھ جاتی ہے۔
لوگ اس انتظار میں تھے کہ سردی کا زور ٹوٹے اور وہ کھلی جگہوں پر جا کر اس بھروسے کے ساتھ سانس لے سکیں کہ یہاں کرونا کا خدشہ نہیں ہے۔ مگر فل نے مزید چھ ہفتوں کے لیے سردی کی پیش گوئی کر کے کئی ایک کو مایوس کر دیا ہے۔
اب آپ پوچھیں گے کہ یہ فل کون ہے؟ ہم آپ کو بتاتے ہیں۔ فل کوئی جادوگر یا فال نکالنے والا شخص نہیں، بلکہ ایک گراؤنڈ ہاگ ہے۔
گراؤنڈہاگ نیولے سے ملتا جلتا ایک جانور ہے جو اپنی سردیاں کسی درخت کی کھو میں دبک کر گزارتا ہے۔
فروری شروع ہوتے ہی وہ اپنی کھوہ سے یہ جائزہ لینے کے لیے باہر نکلتا ہے کہ موسم بدلا ہے یا نہیں۔ اگر موسم بدلنے کا امکان نہ ہو تو وہ واپس اپنی کھوہ میں چلا جاتا ہے اور پھر چھ ہفتوں تک باہر نہیں نکلتا۔ امریکہ میں بہت سے لوگ گراؤنڈہاگ کے کھو سے باہر نکلنے اور واپس جانے کو موسم کی پیش گوئی سمجھتے ہیں۔
مگر ہر گراونڈہاگ یہ پیش گوئی نہیں کرتا۔ یہ اعزاز صرف ریاست پینسلوینیا کے قصبے پنگسوٹانی کے فل کو ہی حاصل ہے کہ وہ یہ پیش گوئی کرے۔ وہ یہ کام نسل در نسل سن 1887 سے کر رہا ہے۔
پٹس برگ سے تقریباً ایک سو میل کے فاصلے پر واقع پنگسوٹانی کا قصبہ 'فل' کی وجہ سے ہی شہرت رکھتا ہے۔ یہاں ہر سال 2 فروری کو گراؤنڈہاگ ڈے منایا جاتا ہے۔ ٹوررزم ڈپیارٹمنٹ اس موقع کے لیے خاص انتظامات کرتا ہے اور گراؤنڈہاگ کلب کے احاطے میں شائقین کی ایک بڑی تعداد یہ منظر دیکھنے کے لیے جمع ہوتی ہے۔جب کہ اس تقریب کو کئی ٹی وی چینلز براہ راست نشر کرتے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو فروری کو ٹیلی وژن کی لائیو سٹریم دیکھنے والوں کی تعداد 15 ہزار سے زیادہ تھی۔
تقریب کا آغاز کلب کا صدر گراؤنڈہاگ فل کو اس کے درخت کی کھوہ سے نکال کر کرتا ہے۔ وہ چند لمحے آس پاس دیکھ کر یہ فیصلہ کرتا ہے کہ اسے باہر رہنا ہے یا واپس اپنی کھوہ میں چلے جانا ہے۔ گراؤنڈہاگ اپنے سائے سے ڈرتا ہے۔ اگر اس کی نظر سائے پر پڑ جائے وہ خوف زدہ ہو کر واپس کھوہ میں چلا جاتا ہے۔
اس بار جب فل کو باہر آنے کی دعوت دی گئی تو موسم بہت سرد تھا اور ایک بڑے علاقے میں برف باری ہو رہی تھی۔ فل کو اپنا سایہ تو نظر نہیں آیا، البتہ سردی لگی اور وہ واپس چلا گیا۔ جس کے بعد کلب کے صدر جیف لنڈے نے اعلان کیا کہ سردیاں مزید چھ ہفتوں تک جاری رہیں گی اور اس کے بعد پرمسرت اور خوبصورت موسم بہار کا آغاز ہو گا۔
سردیوں کی پیش گوئیوں کی 135 سالہ تاریخ میں فل نے اب تک 106 مرتبہ سردیاں جاری رہنے اور اور 20 دفعہ موسم بہار کی آمد کی پیش گوئی کی ہے۔ جب کہ اس طویل تاریخ میں 10 سال ایسے ہیں جن کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔
پنگسوٹانی کا 'فل' گراؤنڈہاگ کی ایک پوری نسل کا نام ہے۔ اس کے ہر جانشین کو بھی 'فل' ہی کا نام دیا جاتاہے۔
فل کے علاوہ دیگر کئی قصبوں میں بھی گراؤنڈہاگ کی پیش گوئیوں کی تقریب ہوتی ہے۔ مگر جو شہرت پنگسوٹانی کے فل کے حصے میں آئی ہے، وہ کسی اورگراؤنڈہاگ کو نصیب نہیں ہو سکی۔