شمالی امریکہ میں اس سال سردیاں مزید چھ ہفتے جاری رہیں گی، یہ پیش گوئی کی ہے فل نے۔
فل اصل میں گلہری کی شکل ایک چھوٹا سا جانور ہے جو شمالی امریکہ میں عام دکھائی دیتا ہے۔ وہ سردیاں درختوں کی کھوہ میں گذارتا ہے اور موسم بہار شروع ہونے پر اپنے گھر سے باہر نکل آتا ہے۔
پیش گوئی کرنے والے گراؤنڈ ہاگ کا تعلق امریکی ریاست پنسلوانیا سے ہے اور امریکہ بھر میں ’فل ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ہرسال 2 فروری کو صبح سورج طلوع ہونے پر اسے اپنے گھر سے باہر نکلا جاتا ہے۔ اس کا گھر دراصل درخت کی ایک گرم اور آرام دہ کھو ہ ہے۔
روایتی طور پر اگر باہر نکل کر اس کی نظر اپنے سائے پر پڑ جائے، یعنی اگر مطلع صاف ہو اور سورج نکلا ہوا ہو تو وہ اپنے سائے سے ڈر کر واپس اپنی کھوہ میں چلا جاتا ہے۔ جس سے یہ مطلب اخذ کیا جاتا ہے کہ شمالی امریکہ میں ابھی سردیاں مزید چھ ہفتے چلیں گی۔ اور بہار کا موسم مارچ کے وسط میں شروع ہو گا۔
اس جمعرات کی صبح کو گراؤنڈ ہاک اپنا سایہ دکھائی دیا اور وہ اپنے گھر واپس چلا گیا۔ جو اس جانب اشارہ تھا کہ مشتری ہوشیار باش ، سردیوں کے کپڑے سنبھال کر رکھو، بہار ابھی ڈیڑھ مہینے کی دوری پر ہے۔
ریاست پنسلوانیا کے قصبے پیکسی ٹونی میں اس روایت کی ابتدا 1887 میں ہوئی تھی ۔ تب سے وہ ہر سال نسل در نسل موسم کی پیش گوئیاں کر رہا ہے۔ ریکارڈ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ گراؤنڈ ہاک نے زیادہ تر سردیاں جاری رہنے کی ہی پیش گوئیاں کی ہیں۔
ہر سال 2 فروری کو گراؤنڈ ہاگ کے گھر کے باہر ایک تقریب ہوتی ہے جس میں بڑی تعداد میں ٹیلی وژن کیمرے بھی موجود ہوتے ہیں اور ان مناظر کو کئی ٹیلی وژن چینلز پر براہ راست دکھایا جاتا ہے۔
اس خصوصی تقریب کا اہتمام گراؤنڈ ہاگ قصبے کا ایک مقامی کلب کرتا ہے جس کے رکن گراؤنڈ ہاک سے عقیدت رکھتے ہیں اور اس کی پیش گوئی پر اعتبار کرتے ہیں۔ صرف کلب کے ارکان پر ہی کیا موقوف، سائنسی ترقی کے اس دور میں بھی ، جب سیٹلائٹ زمین پر ہونے والی موسمی تبدیلیوں سے ہفتوں پہلے آگاہ کر دیتے ہیں، اکثر امریکی 2 فروری کی صبح کو یہ ضرور پوچھتے نظر آتے ہیں کہ فل نے کیا کہا ہے۔
پیش گوئی کرنے والےگراؤنڈ ہاک کا نام ’ فل‘ کیسے پڑا، کوئی نہیں جانتا ، لیکن 125 برس سے زیادہ ہونے کو آئے ہیں، وہ اسی نام سے پکارا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گراؤنڈہاگ گلہری کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اپنی جسامت اور قد کاٹھ کے لحاظ سے یہ اس خاندان کا سب سے بڑا جانور ہے۔ وہ عموماً زمین پر رہنا پسند کرتا ہے لیکن درختوں پر بھی چڑھ سکتا ہے۔
گراؤنڈ ہاگ کی پسندیدہ خوراک گھاس، پودے، سبزیاں، پھل اور درختوں کی چھال ہے۔ لیکن اگر وہ کسی باغ یا پارک میں چلا جائے تو اسے کافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
مادہ گراؤنڈہاگ سردیوں میں تقریباً چھ بچے دیتی ہے جو کئی مہینے درخت کی کھوہ میں ماں کے ساتھ گذارنے کے بعد موسم بہار شروع ہونے پر باہر نکلتے ہیں۔ غالباً اسی لیے وہ فروری کے شروع میں باہر نکل کر یہ جائزہ لیتا ہے کہ سردی کی شدت میں کچھ کمی ہوئی ہے یا نہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کو باہر لے آئے۔
پنسلوانیا کے ’ فل‘ کی دیکھا دیکھی اب اس کے اور بھی کئی رقیب پیدا ہو چکے ہیں اور کینیڈا سمیت کئی امریکی ریاستوں میں میڈیا کے کیمروں کو سورج کی پہلی کرن کے ساتھ گراؤنڈ ہاگ کی چہل قدمی کا نظارہ کرایا جاتا ہے۔ لیکن جو شہرت پنسلوانیا کے ’فل‘ کے نصیب میں لکھی ہے، اس کا عشر عشیر بھی کسی اور کے حصے میں نہیں آ سکا۔