پینٹاگان نے امریکی فوجی حراستی مرکز میں قید آخری مغربی قیدی، خضر، کی کینیڈا منتقلی کی تصدیق کی ہے اور کہاہے کہ اب گوانتاناموبے میں 166 قیدی باقی رہ گئے ہیں۔
گوانتاناموبے کے امریکی فوجی حراست مرکز میں قید آخری مغربی قیدی کو اپنے آبائی وطن کینیڈا واپس بھیج دیا گیا ہے۔
کینیڈا کے پبلک سیکیورٹی کے وزیر وک ٹووس نے کہاہے کہ 26 سالہ عمر خضر کو ہفتے کے روز گوانتانا موسے کینیڈا کے ایک فوجی مرکز منتقلی کے بعد اسے انٹاریئو کے علاقے باتھ میں واقع انتہائی سیکیورٹی کی جیل بھیج دیا گیا ہے۔
خضر کینیڈا کی ایک متنازع شخصیت ہے کیونکہ وہ ایک ایسے گھرانے کا فرد ہے جس کاتعلق عسکریت پسند تنظیم القاعدہ سے تھا اور دوسرا یہ کہ 2002ء میں جب افغانستان میں اسے حراست میں لیا گیا تو اس کی عمر صرف 15 سال تھی۔
پبلک سیکیورٹی کے وزیر نے کہا کہ انہیں کینیڈا کے اداروں کی خضر کی حراست کے دوران اس کی اصلاح اور کینیڈا کے شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کی صلاحیت پر اطمینان ہے۔
انہوں نے کہا کہ خضر کے مستقبل کافیصلہ کینیڈا کا پیرول بورڈ کرے گا۔
خضر کو ان والد افغانستان لے گئے تھے، جہاں انہوں نے القاعدہ کے عسکریت پسندوں سے تربیت حاصل کرنا شروع کی۔
خضر وہاں جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے اور انہوں نے ہینڈ گرنیڈ سے ایک امریکی فوجی کو ہلاک کیا۔
2010 میں انہیں آٹھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور کینیڈا واپسی ان کی ایک اپیل کے بعد معاہدے کے تحت ہوئی ہے۔
پینٹاگان نے خضر کی کینیڈا منتقلی کی تصدیق کی ہے اور کہاہے کہ اب گوانتاناموبے میں 166 قیدی باقی رہ گئے ہیں۔
کینیڈا کے پبلک سیکیورٹی کے وزیر وک ٹووس نے کہاہے کہ 26 سالہ عمر خضر کو ہفتے کے روز گوانتانا موسے کینیڈا کے ایک فوجی مرکز منتقلی کے بعد اسے انٹاریئو کے علاقے باتھ میں واقع انتہائی سیکیورٹی کی جیل بھیج دیا گیا ہے۔
خضر کینیڈا کی ایک متنازع شخصیت ہے کیونکہ وہ ایک ایسے گھرانے کا فرد ہے جس کاتعلق عسکریت پسند تنظیم القاعدہ سے تھا اور دوسرا یہ کہ 2002ء میں جب افغانستان میں اسے حراست میں لیا گیا تو اس کی عمر صرف 15 سال تھی۔
پبلک سیکیورٹی کے وزیر نے کہا کہ انہیں کینیڈا کے اداروں کی خضر کی حراست کے دوران اس کی اصلاح اور کینیڈا کے شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کی صلاحیت پر اطمینان ہے۔
انہوں نے کہا کہ خضر کے مستقبل کافیصلہ کینیڈا کا پیرول بورڈ کرے گا۔
خضر کو ان والد افغانستان لے گئے تھے، جہاں انہوں نے القاعدہ کے عسکریت پسندوں سے تربیت حاصل کرنا شروع کی۔
خضر وہاں جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے اور انہوں نے ہینڈ گرنیڈ سے ایک امریکی فوجی کو ہلاک کیا۔
2010 میں انہیں آٹھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور کینیڈا واپسی ان کی ایک اپیل کے بعد معاہدے کے تحت ہوئی ہے۔
پینٹاگان نے خضر کی کینیڈا منتقلی کی تصدیق کی ہے اور کہاہے کہ اب گوانتاناموبے میں 166 قیدی باقی رہ گئے ہیں۔