اسلام میں دہشت گردی کی اجازت نہیں: خطبہٴحج

پیر کو دنیا بھر سے مکہ پہنچنے والے15 لاکھ سے زائد حجاج نے حج کا رکن اعظم ادا کیا، جسے وقوف عرفہ بھی کہا جاتا ہے، جبکہ آج ہی غلافِ کعبہ بھی تبدیل کیا گیا
کراچی ۔۔۔۔ سعودی عرب کے سب سے بڑے مفتی شیخ عبدالعزیز نے کہا ہے کہ اسلام میں کسی بھی صورت دہشت گردی کی اجازت نہیں۔ اسلام درس امن دیتا ہے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو امن پسندی کا ہی مظاہرہ کرنا چاہئے۔

اُنہوں نے اِن خیالات کا اظہار پیر کے روز مکة المکرمہ میں خطبہٴحج کے دوران کیا۔


پیر کو ہی دنیا بھر سے مکہ پہنچنے والے 15لاکھ سے زائد حجاج نے حج کا رکن اعظم ادا کیا، جسے وقوف عرفہ بھی کہا جاتا ہے، جبکہ آج ہی غلاف کعبہ بھی تبدیل کیا گیا۔

مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ مسلمان اپنی قوت کو پارہ پارہ ہونے نہ دیں۔ ’جو مصائب آتے ہیں اُن پر صبر کرنا چاہیئے، یہی اسلام کی تعلیم ہے‘۔

مفتی نے کے الفاظ میں: ’اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں۔ آج امتِ محمدی مشکل دور سے گذر رہی ہے۔ اسلامی ملکوں کے سربراہان عوام کی خیرخواہی اور آسانیوں کے لئے ہر ممکن کوشش کریں‘۔


خطبے کے دوران انہوں نے مسلم علماٴ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ علما تقویٰ اور اخلاص اختیار کریں۔ مسلمان اپنی سیاسی اور اخلاقی قوت کو ضائع نہ کریں۔اگر کوئی اپنی قوت کو ضائع کرتا ہے تو وہ علم سے بہرامند نہیں۔

اُنھوں نے مسلمانوں کو تمام باطنی برائیوں سے بچنے کی بھی ہدایت کی ۔


سعودی عرب میں مقیم سینئر صحافی شاہد نعیم نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ خطبہ حج سننے کے بعد حجاج نے میدان عرفات میں ہی نماز ظہر اور عصر ادا کی اور سورج غروب ہوتے ہی حجاج فریضہ حج کے اگلے مرحلے کی ادائیگی کے لئے عرفات سے سات کلو میٹر کے فاصلے واقع تاریخی وادی مزدلفہ روانہ ہوگئے۔

حجاج رات مزدلفہ میں قیام و عبادت کے بعد10 ذوالحج کی صبح واپس منیٰ روانہ ہوں گے جہاں پہلے بڑ ے شیطان کو کنکریاں ماریں گے اور سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لئے قربانی کریں گے۔

مزدلفہ وہ جگہ ہے جہاں حجاج کے لیے 9 ذوالحجہ کو مغرب اور عشا کی نمازیں اکٹھی کر کے پڑھنا لازم ہے۔ ان دونوں نمازوں کے بعد حجاج کرام کنکریاں جمع کریں گے جو منیٰ میں شیطان کو ماری جاتی ہیں۔

منیٰ میں منگل کے روز طلوع آفتاب کے بعد صبح سویرے کنکریاں مارنے کا فریضہ عید الاضحیٰ کے دن کی پہلی اہم سرگرمی ہوگی۔

مکہ مکرمہ میں واقع بیت اللہ کا غلاف بھی پیر کو تبدیل کردیا گیا۔

نیا غلاف دو کروڑ ریال کی لاگت سے670کلوگرام خالص ریشم سے تیار کیا گیا ہے۔

غلاف کی تیاری میں 150کلو گرام خالص سونا اور چاندی بھی استعمال کی گئی ہے اور اس پر بیت اللہ کی حرمت اور حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ ہیں۔