حماس، اسرائیل جنگ؛ مزید فلسطینی بے گھر، اسرائیل پر راکٹ حملے
جنگ کی وجہ سے بے گھر ہونے والی فلسطینی خاتون مصر کی سرحد کے قریب بنائی گئی عارضی پناہ گاہ میں کھانا بنانے میں مصروف ہے۔ جنوبی غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں کے بعد ہزاروں فلسطینی مصر کی سرحد کے قریب قائم کیے گئے خیموں میں رہ رہے ہیں۔
مصر کی سرحد کے قریب بے گھر فلسطینیوں کے لیے خیمے قائم کیے گئے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق سات اکتوبر سے جاری جنگ کی وجہ سے لاکھوں فلسطینی عارضی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی بمباری اور ٹینکوں کی گولہ باری سے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس سے فلسطینیوں کو مزید آگے منتقل ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
اقوامِ متحدہ نے جنگ جاری رہنے کی صورت میں غزہ میں بڑے انسانی المیے کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کا مؤقف ہے کہ غزہ جنگ کے دوران صرف حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے بھی اسرائیلی علاقوں پر راکٹ حملے جاری ہیں۔
پیر کو بھی غزہ کی جانب سے اسرائیلی شہر ہولون پر راکٹ داغے گئے جس کے نتیجے میں گاڑیوں اور املاک کو نقصان پہنچا۔
راکٹ حملوں کے بعد ہولون میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق حزب اللہ نے اتوار کو اسرائیل میں متعدد مقامات پر فورسز کی چوکیوں کو باردوی مواد سے مسلح ڈرون طیاروں اور انتہائی طاقت ور میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
غزہ کی صورتِ حال پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس منگل کو ہونے جا رہا ہے۔