اسکارف پہننے کی وجہ سے ملازمت نہ دینے کے مقدمے میں امریکی سپریم کورٹ نے ایک مسلمان خاتون کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔
مذہبی وجوہ کی بنا پر اسکارف پہننے والی مسلم خاتون، سمنتھا ایلوف یہ مقدمہ 2008ء سے لڑ رہی تھیں، جب وسطی امریکہ کی ریاست اوکلوہاما کے ’ایبرکرومب اسٹور‘ نے انھیں بالمشافہ انٹرویو کے بعد، محض اسکارف پہننے کی وجہ سے ملازمت کے لئے نااہل قرار دے دیا تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں اس بات کے تقاضے کی حمایت کی ہے کہ ملازمت کے امیدوار کو اس کی مذہبی رسومات کو مد نظر رکھتے ہوئے سہولت کا خیال کرنا چاہیئے، یا پھر کاروبار کی ضروریات کے بارے میںٕ بتا دینا چاہئے۔
ایبرکرومب اسٹور کا دعویٰ تھا کہ اسکارف کمپنی کے ڈریس کوڈ سے مطابقت نہیں رکھتا۔ لیکن، عدالت نے رولنگ میں ایلوف اور ملازمت کے مساوی مواقع کی کمیشن کے مؤقف کی تائید کی۔ اس وفاقی ایجنسی نے ایلوف کے ایما پر کمپنی پر مقدمہ بھی دائر کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے مطابق، ایلوف ان دنوں ایک دوسرے اسٹور، ’اربن اوٹ فیٹر‘ میں منیجر کے عہدے پر فرائض انجام دے رہی ہیں۔