ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ ایسے نوجوان جنہیں کم عمری میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری ہو جاتی ہے، جلد ہی دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
واشنگٹن —
ایک نئی تحقیق کے مطابق نوجوانوں کے لیے اپنی صحت کا خیال رکھنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ معمر افراد کے لیے۔ اس تحقیق میں بلند فشار ِ خون یا ہائی بلڈ پریشر اور نوجوانوں پر ہائی بلڈ پریشر کے اثرات پر بات کی گئی۔
طبی ماہرین کے مطابق ہائی بلڈ پریشر سے دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان زیادہ ہو جاتا ہے۔ اسی لیے طبی ماہرین تلقین کرتے ہیں کہ بلڈ پریشر کو سنجیدگی سے لینا چاہیئے۔
تحقیق بتاتی ہے کہ جو نوجوان ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں، وہ دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں یا پھر ان میں فالج میں مبتلا ہونے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ایسے نوجوان جنہیں تیرہ سے انیس برس یا بیس سے پچیس برس کی عمر میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری ہو جاتی ہے، جلد ہی دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق جب یہ نوجوان 35 سے 50 برس کی عمر کو پہنچتے ہیں تو ان میں دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان دوسروں کی نسبت کہیں زیادہ ہو جاتا ہے۔
اس بارے میں نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سے تعلق رکھنی چالی ڈاکٹر نورینہ ایلن نے ایک تحقیق کی جس میں 18 سے 30 برس کی عمر کی خواتین و حضرات میں ہائی بلڈ پریشر کا جائزہ لیا۔
اس تحقیق میں تقریباً 5,000 لوگوں نے حصہ لیا۔ ڈاکٹر نورینہ ایلن کے مطابق، ’جن افراد کو مڈل ایج میں ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ لاحق تھا ان میں 50 سال کی عمر تک دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان اپنے دیگر ہم عصروں کی نسبت زیادہ تھا‘۔
یہ تحقیق امریکن جرنل آف میڈیسن میں شائع کی گئی۔
طبی ماہرین کے مطابق ہائی بلڈ پریشر سے دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان زیادہ ہو جاتا ہے۔ اسی لیے طبی ماہرین تلقین کرتے ہیں کہ بلڈ پریشر کو سنجیدگی سے لینا چاہیئے۔
تحقیق کے مطابق ایسے نوجوان جنہیں تیرہ سے انیس برس یا بیس سے پچیس برس کی عمر میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری ہو جاتی ہے، جلد ہی دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق جب یہ نوجوان 35 سے 50 برس کی عمر کو پہنچتے ہیں تو ان میں دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان دوسروں کی نسبت کہیں زیادہ ہو جاتا ہے۔
اس بارے میں نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سے تعلق رکھنی چالی ڈاکٹر نورینہ ایلن نے ایک تحقیق کی جس میں 18 سے 30 برس کی عمر کی خواتین و حضرات میں ہائی بلڈ پریشر کا جائزہ لیا۔
اس تحقیق میں تقریباً 5,000 لوگوں نے حصہ لیا۔ ڈاکٹر نورینہ ایلن کے مطابق، ’جن افراد کو مڈل ایج میں ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ لاحق تھا ان میں 50 سال کی عمر تک دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان اپنے دیگر ہم عصروں کی نسبت زیادہ تھا‘۔
یہ تحقیق امریکن جرنل آف میڈیسن میں شائع کی گئی۔