عالمی تنازعات اور دہشت گردی کے خطرات کے باوجود کرسمس کی چھٹیاں منانے یورپ آنے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات سیاحوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہے ہیں۔
ٹریول ڈیٹا فرم 'فارورڈ کیز' کے مطابق سخت سیکیورٹی انتظامات کے باوجود میونخ اور پیرس کے بازاروں میں چہل پہل ہے جب کہ یورپ اور برطانیہ میں چھٹیاں منانے والوں کی شرح گزشتہ برس کے مقابلے میں 22 فی صد بڑھی ہے۔
یہ اعداد و شمار ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کرونا وبا کے بعد سفری پابندیاں ختم ہونے کے بعد آمد و رفت بڑھی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ کئی لوگ کرونا وبا کے بعد پہلی مرتبہ اپنے اہلِ خانہ سے ملنے کے لیے سفر کر رہے ہیں۔
'لون وولف' حملوں کے خطرات
لیکن سیاحوں کو سیکیورٹی خدشات بھی ہیں۔ کیوں کہ حال ہی میں یورپی یونین کے سیکیورٹی حکام نے وارننگ دی تھی کہ اسرائیل، حماس جنگ کی وجہ سے 'لون ولف' حملوں یعنی تنِ تنہا کسی شخص کی جانب سے حملے ہو سکتے ہیں۔
'لون ولف' سے مراد کسی بھی تنظیم کی مدد کے بغیر مذہبی یا لسانی وجوہات کی بنیاد پر کسی شخص کی جانب سے کیے جانے والا حملہ ہے۔
حماس، اسرائیل جنگ کے دوران امریکہ سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ دیکھا گیا ہے جب کہ بعض واقعات میں شہریوں پر حملے بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اکتوبر میں فرانس اور بیلجئم میں دو مسلم شدت پسندوں کے ایسے حملوں میں تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
بیلجئم، فرانس، بوسنیا ہرزیگوینا، سلووینیا اور آسٹریا نے سیکیورٹی خطرات کی سطح کو بڑھا دیا ہے۔ اٹلی نے بھی سلووینیا کے ساتھ ملحقہ سرحد پر سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔
'فارورڈ کیز' سے وابستہ ماہر جان گومز کہتے ہیں کہ مذکورہ ممالک کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کے باعث 21 سے 31 دسمبر کے دوران 2.4 سے تین فی صد مسافروں نے اپنی ٹکٹیں کینسل کرا دی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود بڑی تعداد میں لوگ چھٹیاں منانے کے لیے یورپی ممالک کا رُخ کر رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باوجود لوگوں کے رش کی وجہ سیکیورٹی انتظامات پر اعتماد کا اظہار ہے۔
'سیکیورٹی خدشات ہیں، لیکن خوشی کے لیے بے چین بھی ہوں'
امریکہ سے جرمنی آنے والے ایک سیاح گیوین فٹز جیرالڈ نے 'رائٹرز' کو بتایا کہ "اُنہیں دنیا میں پیش آنے والے واقعات کا علم ہے، خصوصاً یورپ اور مشرقِ وسطیٰ میں جو تنازعات ہیں، ان کے بارے میں روز سوچتا ہوں۔ لیکن اس سب کے باوجود میں خوشی کے لیے بے چین ہوں۔"
رپورٹس کے مطابق اٹلی، آسٹریا اور سوئیڈن میں بھی سیاحوں کی آمد کی شرح میں گزشتہ برس کی نسبت 25 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
میونخ کرسمس مارکیٹ میں ہی موجود ایک سیاح ڈینی سانچز کا کہنا تھا کہ وہ جب شہر کے مرکز میں آتی ہیں تو یہاں سیکیورٹی کے خاطر خواہ انتظامات دیکھ کر اُنہیں اطمینان ہوتا ہے جس سے لامحالہ تحفظ کا احساس ہوتا ہے۔
اس خبر کے لیے معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔