شونگ شوان مارکیٹ کو جہاں مرغیوں میں یہ وائرس پایا گیا تھا کو مکمل طور پر کیمائی چھڑکاؤ کے بعد اگلے اکیس دنوں کیلئے بند کردیا ہے اور چین سے زندہ مرغیوں کی درآمد پر بھی عارضی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ہانگ کانگ میں منگل کے روز تقریباً بیس ہزار مرغیوں کو خطرناک برڈ فلو (وائرس) کی موجودگی کی وجہ سے ہلا ک کر دیا ہے۔
صحت اور خوراک کے سیکریٹری کا کہنا ہے کہ مہلک (H7N9) انفلوانزا وائرس ان مرغیوں میں موجود تھا جو چین کے صوبے گونگ ڈانگ سے درآمد کی گئیں تھیں۔
مرغیوں کو کارکنوں نے کالے پلاسٹک کے بیگ میں بھرنے کے بعد زہریلی گیس ڈال کر ہلاک کیا ہے۔ اس عمل کے دوران عملے نے سفید حفاظتی لباس اور ماسک پہن رکھے تھے۔
خوراک اور ماہی پروری کے اہل کاروں نے پیر کو تصدیق کی ہے کہ چین سے درآمد شدہ مرغیوں سے لیے گئے خون کے نمونے میں H7N9 برڈ فلو وائرس موجود تھا۔
شونگ شوان مارکیٹ جہاں مرغیوں میں یہ وائرس پایا گیا تھا، اُس مقام کو ادویات کے چھڑکاؤ کے بعد اکیس دنوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور چین سے زندہ مرغیوں کی درآمد پر بھی عارضی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
شمالی چین میں حکام زندہ مرغیوں کی خرید و فروخت پر اس لیے پابندی لگا رہے ہیں کیوں کہ اُنھیں خدشہ ہے کہ نئے قمری سال کی چھٹیوں میں لوگوں کے ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنے کی وجہ سے یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔
عالمی ادراہ صحت کا کہنا ہے کہ اس کی کوئی شہادت موجود نہیں کہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان کو منتقل ہو سکتا ہے کیونکہ یہ صرف ایک پرندے سے دوسرے پرندے میں ہی منتقل ہو سکتا ہے۔
چین کے سرکاری حکام کے مطابق اس سال اب تک 98 لوگ H7N9 وائرس سے متاثر ہوئے جن میں سے 19 لوگوں کی موت واقع ہوئی۔
ہانگ کانگ میں دسمبر کے بعد دو لوگ ہلاک ہو ئے ہیں جو چین میں H7N9 وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔
اس فلو کی ایک عام قسم H5N1 کی وجہ سے گزشتہ ایک عشرے میں چین سمیت دنیا میں تین سو ساٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
صحت اور خوراک کے سیکریٹری کا کہنا ہے کہ مہلک (H7N9) انفلوانزا وائرس ان مرغیوں میں موجود تھا جو چین کے صوبے گونگ ڈانگ سے درآمد کی گئیں تھیں۔
مرغیوں کو کارکنوں نے کالے پلاسٹک کے بیگ میں بھرنے کے بعد زہریلی گیس ڈال کر ہلاک کیا ہے۔ اس عمل کے دوران عملے نے سفید حفاظتی لباس اور ماسک پہن رکھے تھے۔
خوراک اور ماہی پروری کے اہل کاروں نے پیر کو تصدیق کی ہے کہ چین سے درآمد شدہ مرغیوں سے لیے گئے خون کے نمونے میں H7N9 برڈ فلو وائرس موجود تھا۔
شونگ شوان مارکیٹ جہاں مرغیوں میں یہ وائرس پایا گیا تھا، اُس مقام کو ادویات کے چھڑکاؤ کے بعد اکیس دنوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور چین سے زندہ مرغیوں کی درآمد پر بھی عارضی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
شمالی چین میں حکام زندہ مرغیوں کی خرید و فروخت پر اس لیے پابندی لگا رہے ہیں کیوں کہ اُنھیں خدشہ ہے کہ نئے قمری سال کی چھٹیوں میں لوگوں کے ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنے کی وجہ سے یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔
عالمی ادراہ صحت کا کہنا ہے کہ اس کی کوئی شہادت موجود نہیں کہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان کو منتقل ہو سکتا ہے کیونکہ یہ صرف ایک پرندے سے دوسرے پرندے میں ہی منتقل ہو سکتا ہے۔
چین کے سرکاری حکام کے مطابق اس سال اب تک 98 لوگ H7N9 وائرس سے متاثر ہوئے جن میں سے 19 لوگوں کی موت واقع ہوئی۔
ہانگ کانگ میں دسمبر کے بعد دو لوگ ہلاک ہو ئے ہیں جو چین میں H7N9 وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔
اس فلو کی ایک عام قسم H5N1 کی وجہ سے گزشتہ ایک عشرے میں چین سمیت دنیا میں تین سو ساٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔