ہانگ کانگ نے اس عشرے کے آخر تک اپنے راہنماؤں او رقانون سازوں کے براہ راست انتخابات کی راہ ہموار کرنے کے لیے جمہوری اقدامات کے ایک سلسلے کا اعلان کیا ہے۔
ان تجاویز کا اعلا ن بدھ کے روز علاقے کی انتظامیہ کے چیف سیکرٹری ہنری تانگ نے کیا۔ مجوزہ اصلاحات میں اس کمیٹی کی توثیق کے لیے کہا گیا ہے جو آٹھ سو سے بارہ سو ارکان میں سے ہانگ کانگ کے چیف ایکزیکٹیو کو منتخب کرتی ہے اور ان میں مقننہ کے ارکان کی تعداد 60 سے بڑھا کر 70 کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
یہ اصلاحات 2012 ء میں روبہ عمل ہوں گی۔
جمہوریت نواز قانون سازوں نے ان تجاویز کا محتاط انداز میں خیرمقدم کیا ہے۔ وہ تمام سیاسی عہدوں کے لیے براہ راست انتخابات چاہتے ہیں۔
موجودہ قانون کے تحت ، ہانگ کانگ کے صرف نصف قانون ساز وں کو لوگ براہ راست چنتے ہیں جبکہ چین نواز گروپ باقی نصف کا انتخاب کرتے ہیں۔
بیجنگ نواز انتخابی کمیٹی اس علاقے کے چیف ایکزیکٹو کا چناؤ کرتی ہے۔
پرانی انتخابی اصلاحات 2005ء میں جمہوریت نواز قانون سازوں کی جانب سے ان کا راستہ روکے جانے کے بعد ناکام ہوگئی تھیں ۔