ہانگ کانگ کی ایک جیوری نے ایک امریکی خاتون کو 2003ء میں اپنے شوہر کو بے رحمی سے قتل کرنے پر سزا سنا دی ہے۔ ملک شیک کے نام سے مشہور ہونے والا قتل کا یہ واقعہ دنیا بھر کی توجہ حاصل کرچکاہے۔
ننسی کیسل کے خلاف جمعے کے روز سنائی جانے والی سزا وہی ہے جو اسے 2005ء میں اپنے شوہر رابرٹ کیسل کے قتل پر سنائی گئی تھی۔ اس سزا کو پچھلے سال قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے کالعدم قراردے دیا گیاتھا۔ ننسی نے قتل کے الزام سے انکار کرتے ہوئے اسے غیر ارادی ہلاکت کا واقعہ قرار دیاتھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہناہے کہ ننسی کیسل نے اپنے خاوند کو ملک شیک میں ایک نشہ آور دوا پلا نے کے بعد ایک دھاتی چیز سے ضربیں لگا کر ہلاک کردیاتھا۔
پراسیکیورٹرز کا الزام تھا کہ ننسی نے اپنے خاوند کو ، جو ایک امریکی بینک مرائل لینچ کے اعلیٰ عہدے دار تھے، اس لیے قتل کیا تھا تاکہ وہ ان کی ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی جائیداد ہتھیاسکے اور امریکہ واپس جاکر اپنے ایک محبوب کے ساتھ، جو ایک الیکٹریشن تھا، زندگی گذار سکے۔
ننسی کے وکلاء کا کہناتھا کہ اس نے اپنے خاوند کی جانب سے بیس بال کے ایک بلے کے ساتھ حملے کے بعد اپنا دفاع کیاتھا۔
اس مقدمے کی تفصیلات نے نہ صرف بڑے پیمانے پر لوگوں کی توجہ حاصل کی، بلکہ وہ اخبارات کی سرخیوں کا موضوع بنتا رہا ، اس پرکتابیں بھی لکھی گئیں اور فلمیں بھی ریلز ہوئیں۔