کیا واقعی اسرائیلی فوج لبنان کے اندر موجود ہے؟

لبنان کی سرحد کے ساتھ اسرائیل میں فوج کے ٹینک اور اہلکار بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ (فائل فوٹو)

  • اسرائیل نے لبنان میں سرحد کے ساتھ 24 دیہات میں لوگوں کو نقل مکانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
  • جنوبی لبنان میں موجود لبنانی فوج اور اقوامِ متحدہ کی امن فورسز نے اسرائیلی فوج کے سرحد عبور کرنے کے دعوؤں کی تصدیق نہیں کی۔
  • اقوامِ متحدہ کی امن فوج کے مطابق ان کو آگاہ کیا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج واپس جا رہی ہے۔
  • اسرائیلی فوجی ترجمان کا دعویٰ ہے کہ ان کی فورسز ایک برس سے لبنان کے اندر محدود آپریشن کر رہی ہے۔
  • اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے سرحد کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں میں کارروائی کی ہے۔
  • حکام کے مطابق جس گاؤں میں کارروائی کی گئی وہ اسرائیلی سرزمین سے چند سو میٹر کے فاصلے پر ہے۔
  • اسرائیل کی زمینی فوج اور حزب اللہ کے درمیان اب تک جھڑپوں کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

اسرائیل نے لبنان کے جنوب میں لوگوں کو لگ بھگ 24 دیہات مکمل طور پر خالی کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

بدھ کو اسرائیلی فوج نے یہ احکامات ایک ایسے موقع پر جاری کیے جب وہ لبنان کی سرحد کے اندر حزب اللہ کے خلاف ایک محدود اور ٹارگٹڈ آپریشن کر رہا ہے۔

حالیہ احکامات میں جن دیہات کو خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے وہ اقوامِ متحدہ کے 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کی جنگ کے بعد قائم کردہ بفرزون میں آتے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ حزب اللہ کی تنصیبات اور جنگ آلات کے قریب موجود افراد اپنی زندگیاں خطرے میں ڈالیں گے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ایسا گھر جو حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے استعمال میں ہو گا اس کو نشانہ بنایا جائے گا۔

اسرائیل کی فوج نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ اس کی زمینی فوج لبنان میں داخل ہو گئی ہے۔

اس کے ساتھ اسرائیلی فوج کا ایک حیران کن بیان بھی سامنے آیا کہ اس کی زمینی فوج گزشتہ ایک برس سے لبنان میں خفیہ طور پر آپریشن انجام دے رہی ہے اور اس نے درجنوں کارروائیاں بھی کی ہیں۔

فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینئل ہگاری کا کہنا تھا کہ حالیہ کارروائیاں انہیں آپریشنز کا تسلسل ہے۔

جنوبی لبنان میں موجود لبنانی فوج اور اقوامِ متحدہ کی عبوری امن فورسز (یو این آئی ایف آئی ایل) کے دستوں نے اسرائیلی فوج کے سرحد کو عبور کرنے کے دعوؤں کی تصدیق نہیں کی۔

اقوامِ متحدہ کی امن فوج کے مطابق ان کو آگاہ کیا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج واپس جا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل کی زمینی فوج لبنان میں سرحد سے کچھ فاصلے پر اندر گئی تھی۔ یہ فاصلہ اتنا تھا کہ اس کو پیدل عبور کیا جا سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی فوج نے سرحد کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں میں کارروائی کی ہے۔ یہ گاؤں اسرائیلی سرزمین سے چند سو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شدید بمباری کے باوجود حزب اللہ کے عسکریت پسند اس علاقے میں موجود ہیں۔

فوج کے بقول یہ عسکریت پسند اس علاقے کو اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں جب کہ انہوں نے اپنا اسلحہ اور گولہ بارود بھی یہاں محفوظ بنایا ہوا ہے۔

لبنان کے جنوبی علاقوں میں زمینی جھڑپوں کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔ اسرائیلی حکام کا بھی کہنا تھا کہ حزب اللہ کے ساتھ زمینی فوج کی جھڑپیں نہیں ہوئیں۔

دوسری جانب سرحد پار سے اسرائیلی فورسز اور حزب اللہ کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں۔

حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے سرحدی علاقوں میں اسرائیلی فوج کے گروپس کو راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کا کوئی فوجی زخمی نہیں ہوا۔

Your browser doesn’t support HTML5

لبنان پر حملے: اسرائیلی کیا سوچ رہے ہیں؟

اسی طرح جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کے داغے گئے گولے گرنے کی آوازیں سنی گئیں جب کہ لبنانی دارالحکومت بیروت پر بھی جنگی طیاروں سے حملے کیے گئے ہیں۔

حزب اللہ نے منگل کو وسطی اسرائیل پر کئی راکٹ ایک ساتھ داغے تھے جن میں ایک شخص کے زخمی ہونے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

اسرائیل نے اب تک یہ واضح نہیں کیا کہ اس کا لبنان میں شروع کیا گیا محدود زمینی آپریشن کب تک جاری رہے گا اور نہ ہی اسرائیلی فوج نے یہ تفصیلات بتائی ہیں کہ اس کے اہلکار سرحد پار کتنے علاقے میں آگے بڑھیں گے۔

اسرائیلی فوج حکام کا کہنا ہے کہ اس کے اہلکار بیروت تک پیش قدمی کا ارادہ نہیں رکھتے جس طرح 1982 کی جنگ میں اس کے فوجی بڑھتے چلے گئے تھے۔ اس وقت بھی اسرائیل نے اس کارروائی کو محدود آپریشن قرار دیا تھا۔

اسرائیلی عہدیدار نے مزید بتایا کہ لبنان میں زمینی کارروائی اس وقت جس مرحلے پر ہے اس سے واضح ہو رہا ہے کہ یہ غزہ کی طرح آپریشن نہیں ہو گا جہاں اسرائیلی فوج کے اہلکار بڑی تعداد میں شہروں میں داخل ہوئے اور ان کے ہمراہ ٹینک اور بھاری توپ خانہ بھی تھا۔

’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق یہ لبنان میں یہ محدود آپریشن تبدیل بھی ہو سکتا ہے اس کا دارومدار اسرائیل کی حکومت کے فیصلے پر ہے کہ وہ فوج سے لبنان میں کس قدر وسیع آپریشن شروع کرانا چاہتی ہے۔

حالیہ دنوں میں اسرائیل نے بڑی تعداد میں فوجی اہلکاروں اور ٹینکوں کو لبنان کی سرحد پر منتقل کیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کے 98 ڈویژن کے اہلکار لبنان میں داخل ہوئے تھے۔

Your browser doesn’t support HTML5

اسرائیل سے لڑنے والی لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کتنی طاقت ور ہے؟

فوج کے اس ڈویژن نے غزہ میں حالیہ کارروائی میں شدید جنگ میں حصہ لیا تھا۔ اس ڈویژن میں اس طرح کی یونٹس ہیں جو حریف فورسز کی صفوں میں داخل ہو کر کارروائی کرتی ہیں۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان کے سرحدی دیہات کو خالی کرنے کی ہدایت کے بعد ہزاروں افراد ان علاقوں سے نقل مکانی کر رہے ہیں۔

فوج نے جنوبی لبنان میں لوگوں کے جلد انخلا کے لیے عربی زبان میں پیغامات جاری کیے ہیں۔

اس رپورٹ میں شامل تفصیلات خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں۔