امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی خصوصی تقریب میں خطاب کے دوران کہا کہ وہ امریکہ میں بھارت کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ امریکہ کی معروف این بی اے باسکٹ بال چیمپئن شپ کے دو میچ آئندہ ماہ بھارت کے شہر ممبئی میں کھیلے جائیں گے اور بھارت میں شائقین بھی اس درجے کے باسکٹ بال میچوں سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ میچ سیکریمینٹو کنگز اور انڈیانا پیسرز کے درمیان ہوں گے۔ پری سیزن کے یہ دو میچ چار اور پانچ اکتوبر کو ممبئی کے ایس وی پی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ دنیا بھر کے سرمایہ کار امریکہ میں سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ امریکہ کی معیشت دنیا بھر میں سب سے زیادہ مضبوط ہے اور ہماری افرادی قوت بھی بہترین ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت بھی ماضی کے مقابلے میں اب امریکہ میں اپنی سرمایہ کاری بڑھا رہا ہے اور امریکہ بھی بھارت میں ایسا ہی کر رہا ہے۔
انہوں نے بھارتی وزیر اعظم مودی اور اسٹیڈیم میں موجود بھارتی نژاد امریکیوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اس وقت امریکہ میں ایک ایسا شخص صدر ہے جو ان کا بہترین دوست ہے۔
صدر ٹرمپ نے نریندر مودی کو دوبارہ بھارت کا وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد بھی دی۔
اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ میں 40 لاکھ کے لگ بھگ بھارتی نژاد امریکی موجود ہیں جو امریکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ اس وقت امریکہ میں بے روزگاری کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور روز گار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرخ فیتے کی رکاوٹ کو دور کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف ٹیکساس ریاست میں 70 ہزار نئے روزگار پیدا کیے گئے ہیں۔
صدر ٹرمپ کو اس تقریب سے مقامی وقت کے مطابق 12 بجے خطاب کرنا تھا۔ تاہم امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں آنے والے سیلاب کے بارے میں بریفنگ کے باعث ان کی آمد میں قدرے تاخیر ہوئی۔
اس تقریب میں شرکت سے پہلے صدر ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں کہا ’’میں ہیوسٹن میں اپنے دوست کے ہمراہ موجود ہوں گا۔ یہ ٹیکساس میں ایک عظیم دن ہو گا۔‘‘
بھارتی وزیر اعظم مودی نے تقریب سے اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ کا مخصوص سیاسی نعرہ ’’امریکہ کو ایک مرتبہ پھر عظیم بنائیں‘‘ دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ صدر ٹرمپ سے پہلی بار ملے تھے تو اُن سے کہا تھا کہ اس وقت وائٹ ہاؤس میں بھارت کا حقیقی دوست موجود ہے۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے نریندر مودی نے کہا کہ یہ اقدام جموں اور کشمیر کے لوگوں کے بہترین مفاد میں کیا گیا ہے۔
ہندی میں اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگ مساوی حقوق سے محروم رہے ہیں اور دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو ہوا دینے والی قوتیں صورت حال کا فائدہ اٹھا رہی تھیں۔
اس تقریب کے موقع پر بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات کے خلاف ہیوسٹن میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ جاری ہے۔
مظاہرے کے منتظمین نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ امریکہ کے مختلف علاقوں سے پندرہ سے بیس ہزار افراد اس مظاہرے میں شرکت کے لیے ہیوسٹن پہنچ گئے ہیں جن میں پاکستانی نژاد افراد کے علاوہ امریکہ میں بسنے والے مسلمان اور سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
تقریب سے پہلے بھارتی وزیر اعظم مودی نے ایک ٹوئٹ میں کہا، ’’ہیوسٹن، اس محبت کا شکریہ۔‘‘
ریاست ٹیکساس کے شہری مجموعی طور پر ریپبلکن پارٹی کے حامی ہیں۔ تاہم ہیوسٹن میں ڈیمو کریٹ پارٹی کو نسبتاً زیادہ مقبولیت حاصل رہی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق 2016 کے صدارتی انتخاب میں ہیوسٹن کے لگ بھگ 75 فیصد ووٹروں نے صدر ٹرمپ کی مخالف امیدوار ہیلری کلنٹن کے حق میں ووٹ دیے تھے۔
یوں صدر ٹرمپ کا ہیوسٹن کی اس تقریب میں بھارت نژاد امریکیوں سے خطاب اُن کی 2020 کی صدارتی انتخابی مہم کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے۔