ایک تازہ ترین تحقیق کے مطابق فضا میں پچھلی صدی میں چھوڑی گئی کاربن ڈائی آکسائڈ کی مقدار اگلی صدی تک دنیا کے درجہ حرارت کو صنعتی انقلاب سے پہلے کے دور سے 2 اعشاریہ 3 سینٹی گریڈ بڑھا دے گی۔
عالمی موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ کے پیرس معاہدے کا ہدف عالمی موسم کو 2 سینٹی گریڈ سے زیادہ بڑھنے نہ دینا تھا۔
کئی دہائیوں تک سائنس دان اس بات کا تخمینہ لگاتے رہے ہیں کہ فضا میں پہلے سے چھوڑی گئی گرمی اپنا اثر دکھائے گی۔ "نیچر کلائمٹ چینج" رسالے میں چھپنے والی تحقیق نے اس سے پہلے لگائے گئے تخمینوں کو غلط ثابت کر دیا ہے۔
اس سے پہلے خیال کیا جا رہا تھا کہ فضا میں چھوڑی گئی کاربن کی مقدار سے ایک ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت بڑھے گا۔
ٹیکساس اے اینڈ ایم سے تعلق رکھنے والے اور اس تحقیق کے مصنفین میں سے ایک اینڈریو ڈیسلر کا کہنا ہے کہ “فضا میں درجہ حرارت میں گرمی کا چلن ایک وقت تک موجود رہے گا۔ ہم اس کا تخمینہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
کیلی فورنیا کی لارنس لورمور یونیورسٹی اور چین کی ننجیانگ یونیورسٹی میں موجود ڈیسلر کے ساتھیوں کا اندازہ ہے کہ اب تک دنیا یکساں طور پر گرم نہیں ہوئی اور بعض جگہیں زیادہ گرم اور دوسری کم گرم ہوئی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ جو جگہیں ابھی تک گرم نہیں ہوئیں وہ بھی تیزی سے گرم ہوں گی۔
Your browser doesn’t support HTML5
ڈیسلر کے بقول جنوبی انٹارٹیکا جیسی جگہوں میں بھی درجہ حرارت بڑھے گا، جو ابھی ٹھنڈے موسم کی وجہ سے بادلوں کی اوٹ میں رہتی ہیں اور اس وجہ سے سورج کی گرمائش وہاں تک نہیں پہنچتی۔ بادلوں کے کم ہونے سے یہ علاقے بھی تیزی سے گرم ہوں گے۔
اس سے پہلے جو تحقیق کی گئی ہے، ان میں خیال کیا جاتا تھا کہ ٹھنڈی جگہیں اتنی جلدی گرم نہیں ہوں گی جس سے عالمی درجہ حرارت بڑھنے کی رفتار بھی کم ہو گی، اس تحقیق سے یہ خیال غلط ثابت ہوا ہے۔
عالمی موسمیاتی تبدیلی کے ماہرین کی رائے میں یہ تحقیق موسمیاتی ماڈلز سے لگا کھاتی ہے مگر اس موضوع پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ڈیسلر کا کہنا ہے کہ اگرچہ زمین کا عالمی اہداف سے زیادہ گرم ہونا مقدر ہے، تب بھی سب کچھ ختم نہیں ہوا۔ ان کے بقول اگر آج بھی دنیا کاربن کی مقدار صفر تک لے جائے تو درجہ حرارت کے بڑھنے کی رفتار کئی صدیوں تک رک سکتی ہے اور تب تک ہم اس سے نمٹنے کے طریقے ایجاد کر سکتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ “اگر ہم نے یہ نہ کیا تو چند دہائیوں کے اندر ہم موسمیاتی تبدیلی سے گزریں گے۔ ایک لاکھ برس میں چند ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت بڑھنا کچھ مسئلہ نہیں، لیکن ایک صدی میں ایسا ہونا بہت برا ہے۔”