امریکی کانگریس میں ہُو جِن تاؤ کوتنقید کا سامنا

کیپٹل ہل: ہُو جن تاؤ سینیٹر ہیری ریڈ سے ہاتھ ملاتے ہوئے

ہاؤس کے اسپیکر جان بینر کا کہنا تھا کہ وہ اور اُن کے ساتھیوں نے چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹوں پر اپنا ‘سخت تشویش ’ پر مبنی مؤقف بیان کیا، جس میں مذہبی آزادی کے فقدان، اور ‘ایک ہی بچہ’ نامی پالیسی کی رو سے زبردستی اسقاطِ حمل پر عمل پیرا ہونے کے معاملات شامل ہیں

چینی صدر ہُو جِن تاؤ کو انسانی حقوق، معاشی پالیسی اور شمالی کوریا کے امور پر اُس وقت ناقدین کی نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا جب وہ ملاقاتوں کےلیےامریکی کانگریس پہنچے۔

ہاؤس کے اسپیکر جان بینر کا کہنا تھا کہ وہ اور اُن کے ساتھیوں نے چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹوں پر اپنا ‘سخت تشویش ’ پر مبنی مؤقف بیان کیا، جس میں مذہبی آزادی کے فقدان، اور ‘ایک ہی بچہ’ نامی پالیسی کی رو سے زبردستی اسقاطِ حمل پر عمل پیرا ہونے کے معاملات شامل ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے جارحانہ رویے کا معاملہ بھی ایجنڈے کا حصہ تھا۔

امریکی کانگریس کے ارکان نے چین کے انسانی حقوق کے ریکارڈ اورکرنسی سے متعلق چین کی پالیسیوں پر اپنی برہمی کا اظہار کیا ، جن کے متعلق متعدد قانون سازوں کا خیال ہے کہ اِن کے باعث امریکیوں کے روزگار کے مواقع چھینے جا رہے ہیں۔ سینیٹ جانے سے قبل، مسٹر ہُو نے ایوانِ زیریں کے قانون سازوں سے ملاقات کی۔

جان بینر نے اِس امید کا اظہار کیا کہ اِن معاملات پر چین سے مکالمہ جاری رہے گا۔

بدھ کے روز، مسٹر ہُو وائٹ ہاؤس کے مہمانِ خصوصی تھے جہاں وہ اور صدر براک اوباما نے وسیع ترنوعیت کےامور پر بات چیت کی جس میں انسانی حقوق، شمالی کوریا اور چین کی معاشی پالیسیوں کےمعاملات شامل تھے۔ مسٹر اوباما نے کہا کہ اُنھوں نے سارے اقوام کے آفاقی حقوق کےحوالے سے امریکی حمایت کے بنیادی عزم کا اعادہ کیا۔



اسپیکر بینر اور سینیٹ میں اکثریتی جماعت کے قائد ہیری ریڈ نے مسٹر ہُو کے لیے وائٹ ہاؤس میں ہونے والے عشائیے میں شرکت سے معذرت کرلی تھی ۔ دونوں قانون سازوں کا کہنا تھا کہ وہ جمعرات کو ہونے والی ملاقات کے منتظر ہیں۔ تاہم کانگریس میں چین سے متعلق برہمی زوروں پر رہی۔ اِسی ہفتے دیے گئے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں، ریڈ نے مسٹر ہُو کو ‘آمر’ قرار دیا، لیکن بعد میں اُنھوں نے اپنے بیان واپس لے لیا۔

بدھ کو مسٹر اوباما کے ساتھ مشترکہ اخباری کانفرنس میں مسٹر ہُو نے انسانی حقوق کے معاملے پر رعایت کا عندیہ دیا۔ جب امریکی صدر نے کھلے عام چین سے بنیادی حقوق کے تحفظ پر زور دیا، مسٹر ہُو نے اقرار کیا کہ انسانی حقوق کی بہتری کے حوالے سے اُن کے ملک کو ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔