کولمبیا: تین ہزار حاملہ خواتین زیکا وائرس کا شکار

فائل

صدر سانتوس نے کہا کہ ان کی حکومت کو خدشہ ہے کہ کولمبیا کے 25 ہزار سے زائد باشندے اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں 3100 سے زائد حاملہ خواتین ہیں۔

کولمبیا کے صدر جوان مینوئل سانتوس نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں 3100 سے زائد حاملہ خواتین مچھر کے کاٹے سے پھیلنے والے وائرس زیکا کا شکار ہوگئی ہیں۔

ہفتے کو سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں صدر سانتوس نے کہا کہ ان کی حکومت کو خدشہ ہے کہ کولمبیا کے 25 ہزار سے زائد باشندے اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں 3100 سے زائد حاملہ خواتین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حاملہ خواتین میں زیکا وائرس کی تصدیق ہونے کے باوجود یہ پیش گوئی کرنا مشکل ہے کہ ان کے نومولود بچے لامحالہ پیدائشی معذوری اور دیگر اعصابی عوارض کا شکار ہوں گے۔

سائنس دانوں نے کولمبیا کے پڑوسی ملک برازیل میں حالیہ ہفتوں کے دوران بڑی تعداد میں چھوٹے سر اور دماغی طور پر مفلوج بچوں کی پیدائش کو حاملہ ماؤں کے زیکا وائرس کا شکار ہونے کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

لیکن زیکا وائرس اور لاطینی امریکہ میں نومولود معذور بچوں کی پیدائش میں اچانک اضافے کے درمیان براہِ راست تعلق پر تاحال تحقیق کی جارہی ہے اور اس بارے میں یقین سے کوئی بات نہیں کہی جاسکتی کہ معذور بچوں کی پیدائش زیکا وائرس کا ہی نتیجہ ہے۔

مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والے اس وائرس کا تاحال کوئی علاج یا ویکسین دریافت نہیں ہوئی ہے اور عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس کا علاج دریافت ہونے میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔

ہفتے کو اپنے خطاب میں صدر سانتوس نے اعلان کیا کہ امریکہ سے طبی ماہرین کا ایک وفد وائرس پر تحقیقات کے لیے جلد کولمبیا پہنچے گا۔

لاطینی امریکہ میں زیکا وائرس کے پھیلنے اور بڑی تعداد میں معذور بچوں کی پیدائش کے بعد عالمی ادارۂ صحت نے وائرس کو ایک بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے حاملہ خواتین کو لاطینی امریکہ اور کیریبئن ممالک کے سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔

عالمی ادارے نے دنیا بھر میں طبی عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان ملکوں سے حال ہی میں لوٹنے والے افراد سے خون کے عطیات بھی نہ لیں جہاں زیکا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔