یوکرین کے جوہری پلانٹ پر حملہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہیں: آئی اے ای اے

فائل فوٹو

جوہری توانائی کےبین الاقوامی ادارے ' آئی اےای اے' کے سربراہ نے منگل کے روز کہا کہ یوکرین کےزاپورژیا جوہری پلانٹ پر مسلسل حملے ناقابل قبول ہیں اور انہوں نے تنصیب کے ارد گرد کے علاقے کو غیر فوجی بنانے پر زور دیا ۔نہوں نے کہا، " ہم آگ سے کھیل رہے ہیں اور کوئی بہت المناک واقعہ پیش آسکتا ہے۔

" رافیل گروسی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک ویڈیو بریفنگ کے دوران کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنی رپورٹ میں پلانٹ اور اس کے ارد گرد کے لیے جوہری سیفٹی اور سیکیورٹی کے تحفظ کا ایک زون کی تشکیل کی تجویز دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے ایسے زون کی تشکیل کے لیے ٹھوس اقدامات پر فریقوں سے فوری مشاورت کے آغاز کے لیے تیار ہے ۔

آئی اے ای اے کے سربراہ نے گزشتہ ہفتے اپنی زیر قیادت پاور اسٹیشن کے مشن کے بعد منگل کے روز ایک رپورٹ جاری کی جس میں انہوں نے اور ان کی ٹیم نے پلانٹ کو پہنچنے والے شدید نقصان کو اجاگر کیا ، لیکن کسی پر الزام عائد نہیں کیا ۔

روس نے، جس کی فورسز کا مارچ کے اوائل سے اس تنصیب پر کنٹرول ہے ، اور یوکرین نے،جس کے انجینئرز اس پلانٹ کو چلاتے ہیں ، ایک دوسرے پر اس تنصیب پر گولہ باری کا الزام عائد کیا ہے ۔

SEE ALSO: زاپوریشیا کے پاور پلانٹ پر دھماکوں کا سبب روس کا اسلحہ خانہ بناہے۔ ایک انجینئر کی وی او اے سے گفتگو

آئی اے ای کے معائنہ کاروں نے پلانٹ کے اندر روسی فوجیوں کے ساتھ ان فوجی سازو سامان بھی دیکھا ، جن میں ٹربائنز کے قریب پارک کی گئی فوجی گاڑیاں شامل ہیں۔

انہوں نے عملے کی صورتحال بھی تشویشناک پائی ، کیوں کہ وہ مسلسل سخت پریشانی اور دباو کے تحت کا م کر رہے ہیں ، جس کے نتیجے میں، ان کے بقول، کوئی انسانی غلطی ہو سکتی ہے ۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوئٹریس نے کونسل کو بتایا کہ اس کے نتیجے میں علاقے کے لئے اور اس سے پرے کوئی سانحہ پیش آسکتا ہے،انہوں نے کہا کہ پاور پلانٹ کو نقصان سے بچانے کے لئے تمام اقدامات کیے جانے چاہئیں ۔

انہوں نے کہا کہ پلانٹ کو وبارہ خالصتاً سویلین انفرا اسٹرکچر بنانے کی تمام کوششیں انتہائی اہم ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے یوکرین اور روس پر زور دیا کہ وہ جوہری پلانٹ کے اندر یا ارد گرد کسی قسم کی فوجی کارروائی نہ کرنے کا عہد کریں اور اسے ایک غیر فوجی علاقہ تشکیل دیں۔

انہوں نے کہا کہ" خاص طور پر اس میں روسی فورسز کی جانب سے اپنے تمام فوجی عملے اور ساز و سامان کو تنصیب کے علاقے سے نکالنے کا عہد اور یوکرین کی فورسز کی جانب سے اس کے اندر نہ داخل ہونے کا عزم کرنا ہوگا"۔

SEE ALSO: یوکرین اپنی سرزمین کے لئے آخری لمحوں تک لڑے گا, زیلنسکی

یوکرین کے سفیر نے کہا کہ ان کی حکومت نے پلانٹ کے ارد گرد کبھی کسی فوجی کارروائی کا سہارا نہیں لیا کیوں کہ اس سے خود اس کے شہریوں اور پڑوسی ملکوں کے لاکھوں لوگوں کو خطرہ لاحق ہو گا۔

سفیر سرگئی کسلٹسیا نے زاپورژیا پلانٹ کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ " روس کی غیر قانونی موجودگی کے نتیجے میں درپیش جوہری خطرے کو آخر کار ختم کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ روسی ہتھیاروں اور فوجیوں کو اسٹیشن سے واپس بھیج دیا جائے اور یوکرین کو اس کا مکمل جائز کنٹرول د ے دیا جائے۔

صدر ولادی میر زیلنسکی نے منگل کو رات کے اپنے ویڈیو خطاب میں کہا کہ کیف کو یہ سمجھنے کے لِیے کہ پلانٹ کے تحفظ کا مطلب کیا ہوگا، آئی اے ای اے کی تجویز کا جائزہ لینا ہو گا۔

اپنی رپورٹ میں آئی اے ای اے نے کہا کہ یوکرین کے تین اور جوہری پاور پلانٹس، خیمل نٹسکی ، ریونے اور ساؤتھ یوکرین میں 24 فروری کو تنازعے کےآغاز سے اب تک ، مشکل حالات کے باوجود مسلسل بحفاظت کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس رپورٹ کا کچھ حصہ اے پی ، اے ایف پی اور رائٹرز سے لیا گیا ہے ۔