انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے چیئرمین ایئن واٹمور نے دورۂ پاکستان کی منسوخی کے بعد ہونے والی تنقید پر عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
واٹمور نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے معذرت کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ انگلش کرکٹ ٹیم آئندہ برس موسم سرما میں تین ٹیسٹ اور پانچ ایک روزہ میچز پر مشتمل سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔
ایئن واٹمور نے ایسے موقع پر عہدے سے استعفیٰ دیا ہے جب ان کی مدت ملازمت کو صرف ایک سال کا عرصہ ہی مکمل ہوا تھا۔ انہوں نے گزشتہ برس یکم ستمبر کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔
واٹمور کو انگلش ٹیم کے دورۂ پاکستان کی منسوخی پر نہ صرف پاکستان کرکٹ بورڈ بلکہ کرکٹ کے حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا تھا۔
انگلینڈ کے مردوں اور خواتین کی کرکٹ ٹیموں کو رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا جس میں مردوں اور خواتین کی ٹیم کو دو ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلنا تھی جب کہ خواتین کی ٹیم کو تین ایک روزہ میچز کی سیریز بھی کھیلنی تھی۔
انگلش ٹیم کا یہ دورہ 06-2005 کے بعد پاکستان کا پہلا دورہ تھا۔
SEE ALSO: دورۂ پاکستان کی منسوخی: انگلش کرکٹ بورڈ کو اپنوں کی تنقید کا سامناگزشتہ ماہ کی 17 تاریخ کو سیکیورٹی خدشات کی بنا پر نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان ادھورا چھوڑ کر جانے کے بعد انگلش کرکٹ بورڈ نے ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
واٹمور نے منگل کو برطانوی اخبار 'ڈیلی ٹیلی گراف' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ ان کے فیصلے سے کئی لوگوں کو دکھ ہوا خاص طور پر پاکستان کو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کرکٹ بورڈ کے لیے مشکل فیصلہ تھا اور اس فیصلے کا خالصتاً مقصد کھلاڑیوں اور اسٹاف کی ذہنی صحت ہی تھا۔
واٹمور نے اعتراف کیا کہ دورہ پاکستان کی منسوخی سے متعلق کھلاڑیوں سے مشاورت نہیں کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ نے اپنے تئیں ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے کوئی مشاورت نہیں کی۔
SEE ALSO: کیا پاکستان کرکٹ بورڈ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں انصاف ملنے کی امید ہے؟انگلش بورڈ کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دینے والے واٹمور نے مزید کہا کہ ہم نے آئندہ برس دورۂ پاکستان کے لیے ایک مکمل سیریز ترتیب دی ہے جس میں ایک طویل سیریز کھیلی جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے دورۂ پاکستان کی منسوخی پر انگلش بورڈ کے فیصلے پر تنقید کی تھی۔
رمیز راجا نے جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی کھیل کو بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ نیوزی لینڈ سے اچھی خبر آنے والی ہے۔
ان کے بقول پاکستان کے دباؤ پر نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ دورۂ پاکستان کو ری شیڈول کر رہا ہے۔
'جب پاکستان کو مدد کی ضرورت تھی تو کوئی نہیں آیا'
رمیز راجا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مشکل حالات میں برطانیہ اور نیوزی لینڈ کے اس وقت دورے کیے جب کرونا وبا عروج پر تھی، لیکن جب پاکستان کو ضرورت تھی تو اس کی مدد کو کوئی نہیں آیا۔
رمیز راجا کا کہنا تھا کہ دنیا کی بہترین سیکیورٹی ایجنسیز نے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی بہتر ہے، لیکن پھر بھی دورے منسوخ کیے گئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ سے کہا کہ اُنہیں ہوٹل کے بجائے اسٹیڈیم کے اندر ہوٹل میں ٹھیرا کر دورہ مکمل کرا دیں گے، لیکن اُنہوں نے پھر بھی انکار کر دیا۔
رمیز راجا کے بقول اگر پاکستان کی جگہ بھارت ہوتا تو یہ ٹیمیں کبھی بھی دورے منسوخ نہ کرتیں۔
رمیز راجا کا کہنا تھا اُمید ہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم شیڈول کے مطابق دورۂ پاکستان مکمل کرے گی جب کہ آسٹریلیا پر بھی اب دباؤ ہو گا کہ وہ آئندہ برس شیڈول کے مطابق پاکستان کا دورہ کرے۔