پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے تو انہیں شفاف اور منصفانہ الیکشن کرانے سے کون روک رہا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے چھٹے روز گھکڑ منڈی میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ کچھ سوالات کے جوابات چاہتے ہیں۔
عمران خان نے سوال کیا کہ ارشد شریف کو کس نے مارا؟ اعظم سواتی پر کس نے تشدد کرایا؟ کون پاکستان میں صحافیوں کو ڈرا رہا ہے اور کس نے ان 'چوروں' کو پاکستانی عوام پر مسلط کیا؟
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو کو کس نے حکم دیا کہ عمران خان کو اقتدار سے ہٹاؤ؟
یاد رہے کہ امریکہ پاکستان کی اندرونی سیاست میں مداخلت کے الزامات کو بار ہا مسترد کر چکا ہے جبکہ موجودہ حکومت بھی کسی ایسی مبینہ کوشش کے مفروضے کو رد کرچکی ہے۔
لانگ مارچ کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہماری تحریک اسلام آباد پہنچ کر ختم ہو جائے گی۔ یہ تحریک اگلے 10 ماہ تک جب تک الیکشن نہیں ہو جاتے جاری رہے گی۔
SEE ALSO: لانگ مارچ: 'عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی تک دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں'خیال رہے کہ تحریکِ انصاف کا لانگ مارچ 28 اکتوبر کو لاہور سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوا تھا۔ تاہم یہ لاہور کے مختلف مقامات سے ہوتا ہوا تاحال گوجرانوالہ اور وزیرِ آباد کے درمیان گھکڑ منڈی پہنچا ہے۔
لانگ مارچ کے دوران عمران خان فوجی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، تاہم اپنی حالیہ پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی نے عمران خان کے الزامات کو مسترد کیا تھا۔
فوجی حکام نے الزام لگایا کہ عمران خان نے وزارتِ عظمی کے دوران فوجی قیادت سے غیر آئینی اقدامات کرانا چاہے تھے۔