پاکستان تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ میں فائرنگ کرنے والے مبینہ حملہ آور نے کہا ہے کہ اس نے صرف عمران خان کو مارنے کی پوری کوشش کی تھی۔
مبینہ حملہ آور کا ایک ویڈیو بیان مقامی ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس بیان میں مبینہ حملہ آور کا کہنا ہے کہ وہ صرف عمران خان کو مارنا چاہتا تھا اور کسی کو نقصان پہنچانے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
مبینہ حملہ آور کے بقول، "عمران لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا اور مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی اور یہ اس لیے سوچا کہ ادھر اذان ہو رہی ہے اور ادھر ڈیک لگا کر شور کر رہے ہیں۔ اس چیز کو سوچ کر میرے ضمیر نے اچھا نہیں مانا۔"
مبینہ حملہ آور سے جب پوچھا گیا کہ اس نے فائرنگ کیوں کی؟ اس پر مبینہ حملہ آور نے کہا کہ جس دن سے لانگ مارچ لاہور سے چلا تھا اسی روز سے فیصلہ کر لیا تھا کہ میں نے اسے (عمران خان) چھوڑنا نہیں ہے۔
اس سوال پر کہ کاررائی میں اور کون کون ملوث ہے؟ اس پر مبینہ حملہ آور نے کہا کہ اس نے یہ اکیلے کارروائی کی اور اپنے ماموں کی دکان پر موٹر سائیکل کھڑی کر کے قافلے تک پہنچے۔
واضح رہے کہ مبینہ حملہ آور کا نام نوید بتایا جاتا ہے جو وزیر آباد کا رہائشی ہے۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق گوجرانوالہ پولیس نے مبینہ حملہ آور کا بیان ریکارڈ کر کے میڈیا کو جاری کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان پر فائرنگ منظم قاتلانہ حملہ تھا جس کا مقصد پارٹی قیادت کو قتل کرنا تھا۔
SEE ALSO: تحریِک انصاف کے لانگ مارچ میں فائرنگ: عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟انہوں نے کہا کہ فائرنگ نائن ایم ایم پستول سے نہیں بلکہ آٹو میٹک ہتھیار سے کی گئی اور اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ بہت قریب سے فائر ہوا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کے بقول، "کچھ مخصوص چینل اور مخصوص صحافی اس کھلے قاتلانہ حملے کو جو رنگ دینا چاہ رہے ہیں یہ نہیں ہو گا۔ "
انہوں نے کہا مخصوص صحافیوں کو منٹوں میں واٹس ایپ پر پیغام پہنچانا اور پھر خبریں چلوانے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔