رسائی کے لنکس

تحریِک انصاف کے لانگ مارچ میں فائرنگ: عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ میں فائرنگ کے واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ اس وقت ہوئی جب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کنٹینر پر اپنی تقریر کی تیاری کر رہے تھے۔

جمعرات کو تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ کے ساتویں روزفائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب پی ٹی آئی کا قافلہ حافظ آباد سے گزر رہا تھا۔

فائرنگ کے وقت عمران خان سمیت پارٹی کے کئی مرکزی قائدین کنٹینر پر موجود تھے۔

فائرنگ کرنے والے مبینہ حملہ آور کی کنٹینر پر موجود پی ٹی آئی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش ناکام بنانے والے ابتسام نامی عینی شاہد نے بتایا کہ وہ عمران خان کے کنٹینر کے پاس ہی کھڑے تھے کہ اس موقع پرایک شخص نے پستول نکال کر کنٹینر کی جانب اس کا رخ کیا۔ جس کے بعد وہ اس پر جھپٹ پڑے اور اس کی پستول نیچے کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے اس کا نشانہ خطا ہوگیا۔

ابتسام کے بقول حملہ آور کا پستول شاید آٹو تھا کیوں کہ پستول کا رخ نیچے کی طرف کرنے تک وہ کئی گولیاں چلا چکا تھا۔

ابتسام نے مزید بتایا کہ گولیاں چلنے کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور گولی چلانے والے شخص نے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس نے اسے پکڑ لیا۔

واضح رہے کہ فائرنگ کے واقعے کی مختلف ویڈیوز سوشل میڈِیا پر وائرل ہیں جن میں سے ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ابتسام مبینہ حملہ آور کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔

فائرنگ کے وقت سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی عمران خان کے قریب موجود تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین اپنی تقریر کی تیاری کر رہے تھے کہ اچانک فائرنگ ہو گئی جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔

فائرنگ کے اس واقعے میں عمران اسماعیل بھی زخمی ہوئے ہیں۔ جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عمران خان کو تین گولیاں لگی ہیں اور ان کی ٹانگ سے نکلنے والے خون کو روکنے کے لیے پاؤں پر پٹی باندھی گئی تھی۔

ان کے بقول، "عمران خان کے حوصلے بلند تھے۔ گولی لگنے کے بعد انہوں نے ہم سب سے کہا گھبراؤ مت۔"

تحریکِ انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر بھی عینی شاہدین میں شامل ہیں جن کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ٹانگ میں ایک گولی لگی ہے انہیں طبی امداد کے لیے لاہور منتقل کیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ فائرنگ سے پی ٹی آئی کے رہنما احمد چٹھہ کو کئی گولیاں لگی ہیں جب کہ منیجر راشد بھی شدید زخمی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی زخمی ہوئے ہیں۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مارچ پر فائرنگ سوچی سمجھی سازش ہے، جس شخص نے فائرنگ کی اس کی فوٹیج موجود ہے ۔

ایک سوال کے جواب عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کا مرکزی کنٹینر اسی مقام پر موجود رہے گا جہاں فائرنگ کا واقعہ ہوا اور ہم عمران خان کی ہدایات کا انتظار کریں گے۔

XS
SM
MD
LG