شام: باغیوں کے زیر قبضہ گائوں پر فضائی کارروائی، 28 سولین ہلاک

فائل

'سیرئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس' نے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ یہ واقعہ اماناز کے قصبے میں ہونے والی فضائی کارروائی کے دوران پیش آیا، جو ترکی کی سرحد کے قریب صوبہ ادلب میں واقع ہے۔ حالیہ کشیدگی سے قبل ادلب چھ ماہ تک یہ علاقہ نسبتاً پُرامن تھا۔ اِن دِنوں اس پر ایک جہادی گروہ کا قبضہ ہے

انسانی حقوق کی نگرانی پر مامور ایک ادارے نے بتایا ہے کہ شمال مغربی شام میں باغیوں کے زیر قبضہ ایک گائوں پر فضائی کارروائی کے دوران کم از کم 28 شہری ہلاک ہوئے، جن میں چار بچے شامل ہیں۔

'سیرئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس' نے ہفتے کے روز بتایا ہے کہ یہ واقعہ اماناز کے قصبے میں ہونے والی فضائی کارروائی کے دوران پیش آیا، جو ترکی کی سرحد کے قریب صوبہ ادلب میں واقع ہے۔

برطانیہ میں قائم اس گروپ نے کہا ہے کہ فوری طور پر یہ بات واضح نہیں ہو پائی آیا یہ حملے شام یا اس کے کلیدی اتحادی، روس کی جانب سے کیے گئے۔

تاہم، بچائو سے متعلق کارکنان نے بتایا ہے کہ 19 ستمبر کو شام اور روس کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں بیسیوں شہری ہلاک ہوئے، اُس وقت جب باغیوں نے شمال مغربی شام میں سرکاری کنٹرول والے علاقوں میں کارروائیاں کیں۔

شامی اور روسی فوجی اہل کاروں نے شہری آبادی کی ہلاکتوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف باغیوں کی افواج کو نشانہ بناتے ہیں۔

حالیہ کشیدگی سے قبل ادلب کا علاقہ چھ ماہ تک نسبتاً پُرامن تھا۔ اِن دِنوں اس پر ایک جہادی گروہ کا قبضہ ہے، جسے پہلےنصرہ محاذ کہا جاتا تھا۔

مئی میں روس، ترکی اور ایران نے اس علاقے کو محفوظ زون قرار دینے کے لیے ایک سمجھوتا طے کیا تھا، لیکن جہادی اس معاہدے میں شامل نہیں ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور اُن کے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان نے جمعرات کو اس بات سے اتفاق کیا کہ ادلب میں 'سیف زون' قائم کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں گی، جو مئی میں طے ہونے والے وسیع تر معاہدے کا ایک حصہ ہوں گی۔