کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور بھارت متحد

(فائل فوٹو)

پاکستان نے کرونا وائرس کے خلاف سارک ممالک کی مشترکہ کوششوں کی بھارتی وزیر اعظم کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہمسائیہ ملک مل کر اس وائرس کے خلاف حکمت عملی مرتب کریں۔ اس ضمن میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مشاورت کی تجویز دی گئی تھی۔

بھارتی وزیر اعظم نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ مشترکہ کوششوں سے ہم دُنیا کے لیے ایک مثال بن سکتے ہیں۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے بھارتی وزیر اعظم کا نام لیے بغیر ٹوئٹ کی کہ پاکستان سارک ممالک کے درمیان ویڈیو کانفرنس کی تجویز سے متفق ہے۔ اس ضمن میں وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کی نمائندگی سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔

سری لنکا اور بھوٹان کی قیادت نے بھی سارک ملکوں کی ویڈیو کانفرنس کی تجویز کی حمایت کی ہے۔ سری لنکا کے صدر اور بھوٹان کے وزیر اعظم نے اپنی ٹوئٹس میں کہا ہے کہ مشترکہ کاوشوں کے ذریعے ہی اس وائرس سے نمٹا جا سکتا ہے۔

سارک ممالک میں پاکستان اور بھارت کے علاوہ سری لنکا، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، مالدیب اور افغانستان شامل ہیں۔

کرونا وائرس سے دُنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ ڈیڑھ لاکھ کے لگ بھگ افراد اس وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

پاکستان اور بھارت میں بھی کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات گزشتہ سال سے کشیدہ ہیں۔ پلوامہ حملوں اور بعدازاں بھارت کی جانب سے کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کرنے کے اقدام کے بعد سے تعلقات میں سرد مہری پائی جاتی ہے۔