سید منور حسن کے بقول، ’جو لوگ 1999ء یا پھر اُس سے بھی پہلے کے دور سے مقدمات شروع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اُن کے عزائم سب کی سمجھ میں آتے ہیں کہ وہ اُن مقدمات کا کرب سہنا نہیں چاہتے‘
واشنگٹن —
جمعے کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’انڈی پینڈنس ایونیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے، پرویز مشرف کے وکیل، احمد رضا قصوری نے کہا کہ ’مشرف کیس نان اشیو ہے اور نواز شریف نے مشرف سے ذاتی سکور سیٹل کرنے کے لیے یہ مقدمہ چلایا ہے۔‘
ادھر، جماعتِ اسلامی کے امیر، سید منور حسن نے کہا کہ، ’مارشل لاٴ لگانے والے فوجی جرنیلوں پر مقدمات کا آغاز کہیں سے تو ہونا چاہیئے۔‘
سید منور حسن کا کہنا تھا کہ، ’جو لوگ 1999ء یا پھر اُس سے بھی پہلے کے دور سے مقدمات شروع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اُن کے عزائم سب کی سمجھ میں آتے ہیں کہ وہ اُن مقدمات کا کرب سہنا نہیں چاہتے‘۔
واشنگٹن کے تھنک ٹینک، ’نیشنل انڈومنٹ فور ڈیمکریسی‘ سے منسلک سماجی کارکن اور مصنفہ، ڈاکٹر فوزیہ سعید نے کہا کہ ’مشرف پر غداری کا مقدمہ نان اشیو نہیں ہے‘۔
بلکہ، اُن کے بقول،’اگر مشرف صاحب جمہوری ٹوپی پہن کر یہ سمجھیں کہ اُن کے دور میں ہونے والی زیادتیوں کو لوگ بھول جائیں گے، تو ایسا نہیں ہے۔ اور، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف اپنا ذاتی بدلہ لے رہے ہیں، تو یہ تاثر غلط ہے‘۔
مکمل پروگرام دیکھنے کے لیے، یہاں کلک کیجئیے:
ادھر، جماعتِ اسلامی کے امیر، سید منور حسن نے کہا کہ، ’مارشل لاٴ لگانے والے فوجی جرنیلوں پر مقدمات کا آغاز کہیں سے تو ہونا چاہیئے۔‘
سید منور حسن کا کہنا تھا کہ، ’جو لوگ 1999ء یا پھر اُس سے بھی پہلے کے دور سے مقدمات شروع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اُن کے عزائم سب کی سمجھ میں آتے ہیں کہ وہ اُن مقدمات کا کرب سہنا نہیں چاہتے‘۔
واشنگٹن کے تھنک ٹینک، ’نیشنل انڈومنٹ فور ڈیمکریسی‘ سے منسلک سماجی کارکن اور مصنفہ، ڈاکٹر فوزیہ سعید نے کہا کہ ’مشرف پر غداری کا مقدمہ نان اشیو نہیں ہے‘۔
بلکہ، اُن کے بقول،’اگر مشرف صاحب جمہوری ٹوپی پہن کر یہ سمجھیں کہ اُن کے دور میں ہونے والی زیادتیوں کو لوگ بھول جائیں گے، تو ایسا نہیں ہے۔ اور، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف اپنا ذاتی بدلہ لے رہے ہیں، تو یہ تاثر غلط ہے‘۔
مکمل پروگرام دیکھنے کے لیے، یہاں کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5