بھارت میں پھر چینی موبائل ایپلی کیشنز کے خلاف کارروائی، مشہور گیم 'فری فائر 'پر پابندی

بھارت میں سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر 54 موبائل ایپلی کیشنز بلاک کردی گئی ہیں جن میں زیادہ تر چین سے چلائی جا رہی ہیں۔

بھارت میں پیر سے یہ اطلاعات تھیں کہ مختلف چینی موبائل ایپلی کیشنز کو بلاک کردیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق منگل کو حکومتی ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر 54 موبائل ایپلی کیشنز کو بندکردیا گیا ہے جس میں بیشتر چینی ایپلی کیشنز ہیں اور ان میں مشہورگیم 'فری فائر' بھی شامل ہے۔

بھارتی حکام نے مذکورہ معاملے پر کوئی باضابطہ طور پر جواب نہیں دیا جب کہ اس گیم کی مالک سی لمیٹڈ نے بھی فوری طور پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔

یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ بھارت میں چینی ایپلی کیشنز کو بند کیا گیا ہو ۔اس سے قبل بھی ایسی متعدد ایپس پر پابندی لگائی جا چکی ہے۔

مزید پڑھیے بھارت میں 'ٹک ٹاک' کے بعد 'پب جی' پر بھی پابندی عائد

ایپلی کیشنز پر پابندی کا یہ سلسلہ 2020 میں بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی کے بعد شروع ہوا تھا۔ بھارت اب تک 321 ایپلی کیشنز پر پابندی لگا چکا ہے جس میں معروف ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک بھی شامل ہے۔

بھارت میں بند کی گئی ایپلی کیشنز میں فری فائر موبائل گیم نوجوانوں میں کافی مقبول ہے۔فری فائر گیم گرینا انٹرنیشنل کی جانب سے تیار کردہ ہے جو 'سی لمیٹڈ 'کی ذیلی کمپنی ہے۔

دوسری جانب فری فائر پر پابندی کی اطلاعات کے بعد پیر کو نیویارک میں سی لمیٹڈ کے شیئر ز میں 18.4 فی صد کی کمی آئی اور 16 ارب ڈالر سے زائد کمپنی کی مارکیٹ ویلیو سے نکل گئے۔

’رائٹرز‘ کے مطابق اس معاملے سے جڑے ایک سرکاری ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ بھارت کا ماننا ہے کہ ان ایپلی کیشنز کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چین کے سرورز کو بھیجا جا رہا تھا۔

فری فائر گیم کیا ہے؟

فری فائر بیٹل رائل گیم بنیادی طور پر معروف گیم 'پب جی' سے مماثلت رکھتا ہے۔ اس ایکشن گیمز میں ابتدا میں ایک جزیرے پر لے جایا جاتا ہے جہاں ہتھیار اور دیگر سامان تلاش کرکے لڑائی لڑی جاتی ہے۔

کاروباری خبریں فراہم کرنے والے ادارے 'بلوم برگ' کی رپورٹ کے مطابق فری فائر دنیا کے معروف ترین موبائل گیمز میں سے ایک ہے جسے گوگل پلے پر ایک ارب سے زیادہ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔

اس کے علاوہ ٹریکنگ ایپ ’اینی‘ کے مطابق یہ گیم سال 2021 کی تیسری سہ ماہی میں بھارت میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والا گیم تھا۔

اس خبر میں شامل بعض مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لیا گیا ہے۔