دولت مشتر کہ کھیلوں میں رشوت کے الزمات کا بغور جائزہ لیا جارہاہے: من موہن سنگھ

دولت مشتر کہ کھیلوں میں رشوت کے الزمات کا بغور جائزہ لیا جارہاہے: من موہن سنگھ

بھارتی حکومت نے کہاہے کہ وہ پچھلے سال نئی دہلی میں منعقدہ دولت مشترکہ کھیلوں کے دوران رشوت ستانی اور رقوم ضائع کرنے کے الزامات کا گہری نظر سے جائزہ لے رہی ہے۔

وزیر اعظم من موہن سنگھ نے جمعے کے روز کہا کہ حکومت کے کئی وزراء اس رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں جس میں منتظمین پر بے دریغ اخراجات کرنے اور تعمیرانی سرگرمیوں میں تاخیر برتنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

مسٹر سنگھ اس سے قبل یہ کہہ چکے ہیں کہ دولت مشترکہ کھیلوں کے اتنظامات کے دوران بدعنوانی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ مختلف ذرائع یہ الزام لگاتے ہیں کہ اس موقع پر ایک تقریباً ارب 80 کروڑ ڈالر کا غلط استعمال ہوا۔

پچھلے سال دولت مشترکہ کھیلوں کے مقابلوں کے دو اعلیٰ عہدے دار بدعنوانی کے الزامات کے تحت پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپوٹوں میں بتایا گیا ہے کہ دہلی کی وزیر اعلیٰ شیلاڈکشٹ نے اس رپورٹ کو بدنام کرنے کی ایک کارروائی قراردے کر مسترد کردیاہے۔ ان کا کہناہے کہ حکومت نے دولت مشترکہ کھیلوں کے انعقاد کے معاملے پر مشورے کے لیے سوئٹزرلینڈ کی ایک کمپنی کی خدمات حاصل کی تھیں ، اس نے بھی یہ الزامات مسترد کردیے ہیں۔

ایونٹ نالج سروسز کے عہدے داروں کا کہناہے کہ رپوٹ مرتب کرنے والوں نے معلومات کے حصول کے لیےکبھی ان سے رابطہ نہیں کیا اور انہوں نے ٹھوس بنیاد وں کے بغیر الزامات عائد کیے۔