ٹیلی کام کے لائسنسوں کے اجراء کے سلسلے میں رشوت ستانی کے مشہور بھارتی اسکینڈل میں ٹیلی کمیونیکشن کے مزید پانچ اعلیٰ عہدے داروں کو ضمانتیں منسوخ ہونے کے بعد جیل بھیج دیا گیاہے۔
بدھ کے روز عدالت نے وفاقی پولیس کی یہ درخواست منظور کرلی کہ مذکورہ افراد باہر رہ کر شواہد کو نقصان پہنچاسکتے ہیں یا غائب ہوسکتے ہیں۔ ضمانت کی منسوخی کے بعد حکام نے ریلائنس اور یونی ٹیک ٹیلی کام کمپنیوں کے اعلیٰ عہدے داروں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔
ٹیلی کام کے عہدے داروں پر موبائل فونز کے لائسنسوں کی مارکیٹ سے کم قیمتوں پر نیلامی کے سرکاری اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ تفتیش کاروں کا کہناہے کہ ا س سے حکومت کو 40 ارب ڈالر تک کا نقصان ہوا ۔
بدھ کو گرفتار کیے جانے والے اعلی عہدے دار جیل میں موجود ٹیلی کمیونیکشن کے سابق وفاقی وزیر اے راجا سمیت چھ عہدے داروں کے ساتھ شامل ہوجائیں گے ۔
راجا نے اپنی گرفتاری سے قبل وزارت سے استعفیٰ دے دیاتھا ۔ جب کہ گرفتار کیے جانے والے کمپنیوں کے سربراہوں پر دھوکہ دہی، سازش اور دوسرے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
گرفتار عہدے داروں نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ انہوں نے کوئی بھی غلط کام نہیں کیا۔