پولیس کا کہناہے کہ جرم ثابت ہونے پر انہیں موت کی سزا ہوسکتی ہے۔
بھارتی حکام نے میڈیکل کالج کی 23 سالہ طالبہ کی ہلاکت کے بعد ان چھ افراد پر قتل کی دفعہ لگادی ہے جنہوں نے نئی دہلی میں 16 دسمبر کی رات اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور سلاخوں سے مارپیٹ کے بعد اسے چلتی بس سے نیچے پھینک دیا تھا۔
پولیس کا کہناہے کہ جرم ثابت ہونے پر انہیں موت کی سزا ہوسکتی ہے۔
23 سالہ طالبہ کا ہفتے کی صبح سنگارپور کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا جہاں اسے حالت بگڑنے کے بعد علاج کے لیے نئی دہلی سے منتقل کیا گیاتھا۔
ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اس کہ اعضائے رئیسہ نے کام کرنا چھوڑ دیاتھا۔
لڑکی کے انتقال کی خبر آتے ہی ہزاروں افراد نے نئی دہلی میں سخت سیکیورٹی کے باوجود ایک پرامن مظاہرے میں شرکت کی۔
مظاہرین زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کے لیے انصاف اور خواتین کے تحفظ کا مطالبہ کررہے تھے۔
بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نےطالبہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
لڑکی کا جسد خاکی طیارے کے ذریعے ہفتے کو واپس بھارت پہنچ رہاہے۔
پولیس کا کہناہے کہ جرم ثابت ہونے پر انہیں موت کی سزا ہوسکتی ہے۔
23 سالہ طالبہ کا ہفتے کی صبح سنگارپور کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا جہاں اسے حالت بگڑنے کے بعد علاج کے لیے نئی دہلی سے منتقل کیا گیاتھا۔
ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اس کہ اعضائے رئیسہ نے کام کرنا چھوڑ دیاتھا۔
لڑکی کے انتقال کی خبر آتے ہی ہزاروں افراد نے نئی دہلی میں سخت سیکیورٹی کے باوجود ایک پرامن مظاہرے میں شرکت کی۔
مظاہرین زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کے لیے انصاف اور خواتین کے تحفظ کا مطالبہ کررہے تھے۔
بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نےطالبہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
لڑکی کا جسد خاکی طیارے کے ذریعے ہفتے کو واپس بھارت پہنچ رہاہے۔