بھارت کے وزیرِصحت نے ہم جنس پرستی کو ایک مرض اور "غیر فطری عمل" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھارت میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
'ایچ آئی وی/ ایڈز' سے متعلق ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر غلام نبی آزاد نے کہا کہ بھارت میں ہم جنس پرستی حال ہی میں ترقی یافتہ ممالک سے آئی ہے۔
بھارتی وزیر کے بیان نے ملک میں ہم جنس پرستی کے فروغ کے لیے سرگرم کئی رضاکاروں کو مشتعل کردیا ہے جو یہ دعویٰ کرتے آئے ہیں بھارت میں ہم جنس پرستوں کو ڈرانا دھمکانا معمول بن چکا ہے۔
برطانوی دور میں بنائے گئے ایک قانون کے تحت بھارت میں ایک ہی صنف کے افراد کا باہم جنسی تعلق قائم کرنا قانوناً جرم تھا تاہم 2009ء میں دارالحکومت نئی دہلی کی ایک عدالت نے اس قانون کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس میں ہم جنس پرستی کو غیر فطری ٹہرایا گیا تھا۔
دریں اثناء پیر کے روز پاکستان میں سینکڑوں مسلم بنیاد پرستوں نے دارالحکومت اسلام آباد میں واقع امریکی سفارتخانے میں ہم جنس پرستوں کے اعزاز میں گزشتہ ماہ منعقد کی گئی ایک تقریب کے خلاف احتجاج کیا۔
کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے شرکاء نے امریکی تقریب کو "ثقافتی دہشت گردی" گردانتے ہوئے اسےاسلامی اقدار پر مغرب کا حملہ قرار دیا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں نافذ اسلامی قانون کی رو سے ہم جنس پرستی غیر قانونی ہے۔
مذکورہ تقریب کا انعقاد اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے میں 26 جون کو کیا گیا تھا جس کا مقصد پاکستان کے ہم جنس پرستوں کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کرنا تھا۔