اُنھوں نے منگل کے روز اطالوی پارلیمان کو بتایا کہ اس فیصلے کے بارے میں اُن کے مشورے کو نظر انداز کیا گیا، جس کے باعث وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ اُنھیں وزیر خارجہ کے طور پر فرائض انجام نہیں دینا چاہئیں
واشنگٹن —
اطالوی فوجیوں کے ہاتھوں بھارتی ماہی گیروں کی ہلاکت کے معاملےپر اطالوی وزیر خارجہ گولیو تَرزی نے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا ہے، کیونکہ، اُن کے بقول، وہ حکومت کے اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے کہ قتل کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے دو اطالوی فوجیوں کو بھارت واپس بھیجا جانا چاہیئے۔
ترزی نے منگل کے روز اطالوی پارلیمان کو بتایا کہ اس فیصلے کے بارے میں اُن کے مشورے کو نظر انداز کیا گیا، جس کے باعث وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ اُنھیں وزیر خارجہ کے طور پر مزید کام نہیں کرنا چاہیئے۔
جمعے کے روز اٹلی کی حکومت نے ملزمان کو واپس بھیج دیا تھا، جن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے گذشتہ برس کے آغاز میں بھارت کے جنوب مغربی ساحل کے علاقے میں دو بھارتی ماہی گیروں کو ہلاک کر دیا تھا۔
گذشتہ ماہ، بھارت نے اٹلی کی التجا قبول کرتے ہوئے اِن اطالویوں کو روم واپس بھیج دیا تھا، تاکہ وہ اپنے قومی انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں، اس شرط پر کہ وہ بھارت واپس آئیں گے۔
تاہم، اٹلی اپنے وعدے سےمکر گیا جس پر حکومت ِبھارت نے سخت احتجاجی بیانات جاری کیے، اس حد تک کہ ملک میں تعینات اٹلی کے سفیر سے ملک چھوڑنے کے لیے کہا گیا۔
بھارت کی طرف سےاس یقین دہانی کے بعد کہ ملزمان کو موت کی سزا نہیں دی جائے گی، اٹلی نے پھر سے اپنا فیصلہ تبدیل کیا۔
ترزی نے منگل کے روز اطالوی پارلیمان کو بتایا کہ اس فیصلے کے بارے میں اُن کے مشورے کو نظر انداز کیا گیا، جس کے باعث وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ اُنھیں وزیر خارجہ کے طور پر مزید کام نہیں کرنا چاہیئے۔
جمعے کے روز اٹلی کی حکومت نے ملزمان کو واپس بھیج دیا تھا، جن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے گذشتہ برس کے آغاز میں بھارت کے جنوب مغربی ساحل کے علاقے میں دو بھارتی ماہی گیروں کو ہلاک کر دیا تھا۔
گذشتہ ماہ، بھارت نے اٹلی کی التجا قبول کرتے ہوئے اِن اطالویوں کو روم واپس بھیج دیا تھا، تاکہ وہ اپنے قومی انتخابات میں ووٹ ڈال سکیں، اس شرط پر کہ وہ بھارت واپس آئیں گے۔
تاہم، اٹلی اپنے وعدے سےمکر گیا جس پر حکومت ِبھارت نے سخت احتجاجی بیانات جاری کیے، اس حد تک کہ ملک میں تعینات اٹلی کے سفیر سے ملک چھوڑنے کے لیے کہا گیا۔
بھارت کی طرف سےاس یقین دہانی کے بعد کہ ملزمان کو موت کی سزا نہیں دی جائے گی، اٹلی نے پھر سے اپنا فیصلہ تبدیل کیا۔