بھارتی سیاستدانوں کا بلاول کی تقریر پر ردعمل

بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک سینیئر رہنما نے سبرامینیم سوامی نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ (بلاول) کشمیر کی بات کرنے سے پہلے پاکستان کو تو محفوظ بنائیں۔

بھارتی سیاستدانوں نے پاکستانی جماعت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی اُس تقریر کو غیر سنجیدہ قرار دیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ بھارت سے کشمیر واپس چھین لیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ"جب میں کشمیر کے بارے میں بات کرتا ہوں تو پورے بھارت میں شور مچ جاتا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ جب ایک بھٹو بات کرتا ہے کہ ان کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہوتا۔‘‘

خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق بھارتی سیاستدانوں نے بلاول کے بیان کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور کہا کہ یہ حقیقت سے بہت دور ہے۔

بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک سینیئر رہنما نے سبرامینیم سوامی نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ (بلاول) کشمیر کی بات کرنے سے پہلے پاکستان کو تو محفوظ بنائیں۔

سوامی نے کہا کہ ’’کشمیر پر بات کرنے سے پہلے ان کو پاکستان کو محفوظ بنانے دیں۔ کشمیر پر بات کر کے وہ صرف بین الاقوامی میڈیا کی توجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

گزشتہ ماہ جنوبی پنجاب کے شہر ملتان میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ کشمیر کو واپس لیں گے۔

جبکہ بھارت کے حزب مخالف کی جماعت کانگرس نے بلاول کو ایک ’بچہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کی مقتول والدہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی دو بار وزیراعظم منتخب ہوئیں جب کہ اُن کے والد آصف علی زرداری بھی ملک کے صدر رہ چکے ہیں۔

بلاول نے گزشتہ ہفتے ہی اپنی کراچی میں ایک بڑے جلسے سے خطاب میں اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا۔