مذاکرات کے لیے تیار نہ رہنے کا الزام درست نہیں: بھارت

ایس ایم کرشنا

بھارت نے پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے اِس بیان کو مسترد کردیا ہے کہ وہ مذاکرات کےلیے تیار نہیں تھا اور کہا کہ باہمی اعتماد کے فقدان کو کم کرنے کی غرض سے تمام اہم اور سنگین مسائل پر تبادلہٴ خیال کیا گیا ہے۔

وزیرِ خارجہ ایس ایم کرشنا نے پاکستان کے دورے سے واپسی پر میڈیا سے بات چیت میں اپنے پاکستانی ہم منصب کے اِس بیان کو بھی رد کردیا جِس میں مبینہ طور پر بھارت کے سکریٹری داخلہ، جی کے پلئی اور جماعت الدعویٰ کے سربراہ حافظ سعید کا موازنہ کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ شاہ محمود قریشی نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ممبئی حملوں کے سلسلے میں دیے گئے جے کے پلئی کے بیان پر نکتہ چینی کی تھی جِس پر یہاں کی حزب ِ اختلاف کی جماعت، بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی)نے ایس ایم کرشنا کی خاموشی پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔

مسٹر کرشنا نے اِس الزام کو بھی مسترد کردیا کے مذاکرات کے دوران وہ نئی دہلی سے فون پر ہدایات حاصل کرتے رہے ہیں۔ بقول اُن کے، میں نے کبھی بھی فون کا استعمال نہیں کیا۔ میں بھارت سے کٹا ہوا تھا۔

اُس کے ساتھ ہی ، ایس ایم کرشنا نے مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

اُدھر، کانگریس پارٹی نے بھی شاہ محمود قریشی کے بیان پر اعتراض کیا ہے۔ پارٹی ترجمان جینتی نٹراجن کے مطابق ہم بحیثیت پارٹی پاکستانی وزیرِ خارجہ کے بیان کی مذمت کرتے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ بھارتی وزیرِ خارجہ نے اپنے ملک کا مؤقف قابلِ تعریف انداز میں پاکستان کے سامنے رکھا۔

دوسرے ترجمان، ابھیشیک منو سنگھوی نے بھی مسٹر قریشی کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔