پارلیمانی انتخابات کا یہ عمل نو مرحلوں میں پر مشتمل ہو گا جو سات اپریل سے شروع ہو کر 12 مئی کو مکمل ہو گا۔
بھارت میں الیکشن کمیشن نے لوک سبھا کے انتخابات کے لیے تاریخوں کا اعلان کر دیا ہے۔
پارلیمانی انتخابات کا یہ عمل نو مرحلوں میں پر مشتمل ہو گا جو سات اپریل سے شروع ہو کر 12 مئی کو مکمل ہو گا۔
بھارتی پارلیمان کی 543 نشستوں میں سے حکومت سازی کے لیے 272 اراکین کی حمایت ضروری ہے۔
اس وقت حکمران جماعت کے نوجوان رہنما راہول گاندھی ایک طرف انتخابی مہم کی قیادت کر رہے ہیں جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ’بی جے پی‘ کی جانب سے وزارت عظمٰی کے اُمیدوار نریندر مودی سیاسی مہم کی باگ ڈرو سنبھالے ہوئے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر وی ایس سمپتھ نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ملک میں 81 کروڑ چالیس لاکھ افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ یہ تعداد یورپ کی کل آبادی سے بھی زیادہ ہے اس لیے انھیں دنیا کے سب سے بڑے انتخابات کہا جا رہا ہے۔
توقع ہے کہ نتائج کا اعلان 16 مئی کو کیا جائے گا۔
حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے وزارت عظمٰی کے اُمیدوار نریندر مودی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ ہفتے کچھ علاقائی جماعتوں نے بھی ’بی جے پی‘ سے سیاسی الحاق کا اعلان کیا۔
بھارت کے موجودہ وزیراعظم منموہن سنگھ کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے پر عملی سیاست سے ریٹائر ہو جائیں گے۔
پارلیمانی انتخابات کا یہ عمل نو مرحلوں میں پر مشتمل ہو گا جو سات اپریل سے شروع ہو کر 12 مئی کو مکمل ہو گا۔
بھارتی پارلیمان کی 543 نشستوں میں سے حکومت سازی کے لیے 272 اراکین کی حمایت ضروری ہے۔
اس وقت حکمران جماعت کے نوجوان رہنما راہول گاندھی ایک طرف انتخابی مہم کی قیادت کر رہے ہیں جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ’بی جے پی‘ کی جانب سے وزارت عظمٰی کے اُمیدوار نریندر مودی سیاسی مہم کی باگ ڈرو سنبھالے ہوئے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر وی ایس سمپتھ نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ملک میں 81 کروڑ چالیس لاکھ افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ یہ تعداد یورپ کی کل آبادی سے بھی زیادہ ہے اس لیے انھیں دنیا کے سب سے بڑے انتخابات کہا جا رہا ہے۔
توقع ہے کہ نتائج کا اعلان 16 مئی کو کیا جائے گا۔
حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے وزارت عظمٰی کے اُمیدوار نریندر مودی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ ہفتے کچھ علاقائی جماعتوں نے بھی ’بی جے پی‘ سے سیاسی الحاق کا اعلان کیا۔
بھارت کے موجودہ وزیراعظم منموہن سنگھ کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے پر عملی سیاست سے ریٹائر ہو جائیں گے۔